پانامہ کے بعد بہاماس لیکس کے سامنے آنے کے بعد اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ماہرین نے دنیا بھر کی حکومتوں سے ٹیکس چوری کے خفیہ ٹھکانوں اور آف شور کمپنیوں کو ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ غیر ملکی قرضوں اور انسانی حقوق کے حوالے سے اقوام متحدہ کے ماہر جان پابلو بوہو سلاوسکی اور 2 دیگر ساتھیوں کی جانب سے جاری بیان میں ٹیکس بچانے کے محفوظ ٹھکانوں کو نشانہ بنانے اور ان کے خاتمہ کیلئے یو این کمیٹی قائم کرنے پر زور دیا۔ ماہرین نے کہا ہر سال آف شور کمپنیوں کے باعث ملک اربوں ڈالر کا نقصان برداشت کر رہے ہیں اور انفرادی شخصیات 70 سے 250 کھرب ڈالرز کے فنڈز خفیہ رکھنے میں کامیاب ہوتے ہیں حالانکہ یہ فنڈز صحت، تعلیم، سوشل سکیورٹی قانون کے نفاذ اور ٹرانسپورٹ کے انفراسٹرکچر پر خرچ کئے جا سکتے تھے۔