سابق وزیر پٹرولیم ڈاکٹر عاصم حسین کے خلاف 462 ارب روپے کی کرپشن کے مقدمہ کی سماعت کراچی کی احتساب عدالت میں ہوئی۔ عدالت نے ڈاکٹر عاصم کی زمینوں کی الاٹمنٹ سے متعلق مزید ریکارڈ طلب کر لیا۔ عدالت نے کیس کی مزید سماعت 15 اکتوبر تک ملتوی کر دی دوران سماعت ڈاکٹر عاصم جذباتی ہو گئے۔ ان کا کہنا تھا کہ میرے ساتھ ایک سال سے مذاق ہو رہا ہے۔ انہیں جعلی دوائیاں دی جا رہی ہیں۔ سرجری پراب تک کوئی جواب نہیں دیا گیا۔ ہسپتال میں کوئی سہولت نہیں جناح ہسپتال میں کوئی فزیوتھراپسٹ نہیں ان کے اپنے ہسپتال کی مشینیں آئی ہیں اور ان کا فزیو تھراپسٹ آتا ہے تو ان کو علاج کی سہولت ملتی ہے۔ جناح ہسپتال میں اندھے ڈاکٹرز بیٹھے ہیں۔ صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو میں ڈاکٹر عاصم کا کہنا تھا کہ میرا سیاست سے کوئی واسطہ نہیں۔ رہائی کے بعد میں ڈاکٹری کروں گا۔ گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان نان پریکسٹنگ ڈاکٹر ہیں جبکہ میں پریکٹسنگ ڈاکٹر ہوں میں پہلے بھی پریکٹس کرتا تھا اور دوبارہ بھی کروںگا۔ گورنر نہیں بنوں گا۔
ڈاکٹر عاصم کیس: عدالت نے زمینوں کی الاٹمنٹ سے متعلق مزید ریکارڈ طلب کر لیا
Oct 08, 2016 | 19:51