مسلم لیگی کارکنوں کے رول ماڈل…غلام حیدر وائیں شہید

ہماری ملکی تاریخ میں ایک شخص کا نام سیاسی کارکنوں کیلئے مینارۂ نور کی حیثیت رکھتا ہے اور پاکستان کی صحافت کے سرخیل جناب مجید نظامی مرحوم انہیں مسلم لیگی کارکنوں کا رول ماڈل قرار دیتے تھے۔ میری مراد تحریک پاکستان سے قیامِ پاکستان اور پھر استحکام پاکستان کی خاطر اپنے آپ کو وقف کرنے والے درویش صفت سیاسی کارکن‘ مسلم لیگی رہنما اور سابق وزیر اعلیٰ پنجاب غلام حیدر وائیں شہید ہیں۔ غلام حیدر وائیں 14جون 1933ء کو مشرقی پنجاب کے شہر امرتسر میں پیدا ہوئے۔ ابتدائی تعلیم امرتسر کے ہی ٹنڈا تالاب سرکاری سکول میں حاصل کی۔ اپنی تعلیم کے ساتھ ساتھ اپنے اردگرد ہونے والے سیاسی و سماجی واقعات میں بہت دلچسپی لیتے تھے۔ حیران کن بات یہ ہے کہ بارہ سال کی عمر سے ہی اخبار پڑھنے کے شوقین اور قائداعظم محمد علی جناحؒ اور مسلم لیگ کے شیدائی تھے۔ یہ وہ دور تھا جب برصغیر کے مسلمان آل انڈیا مسلم لیگ کے پلیٹ فارم سے حضرت قائداعظم محمد علی جناحؒ کی قیادت میں الگ وطن کے حصول کی جدوجہد میں مصروف تھے۔ بجا طور پر یہ کہا جاسکتا ہے کہ جب تحریک پاکستان عروج پر تھی غلام حیدر وائیں اپنے لڑکپن کے عالم میں قریباً ہر جگہ مسلم لیگی جلسوں میں موجود ہوتے۔ پاکستان کے معرض وجود میں آنے کے بعد جب ہجرت کا کٹھن ترین مرحلہ آیا تو امرتسر سے بے سروسامانی کے عالم میں آنے والے مہاجرین کے لٹے پھٹے قافلوں میں وائیں فیملی بھی شامل تھی۔ جو اپنا سب کچھ امرتسر میں ہی چھوڑ کر پاک سرزمین پر آگئی۔ یہاں غلام حیدر وائیں اور انکے اہل خانہ کا سب سے پہلا پڑائو والٹن میں قائم مہاجر کیمپ تھا۔ وقت گزرتا گیا اور حالات و واقعات کے سفر نے اسی مہاجر مگر منجھے ہوئے سیاسی کارکن غلام حیدر وائیں کو پنجاب کا وزیراعلیٰ بنا ڈالا۔ اپنے صوبے کے اعلیٰ ترین منصب پر فائز ہونے کے باوجود وائیں صاحب نے اپنے اوّلین مسکن یعنی والٹن مہاجر کیمپ کو نہ بھلایا اور یہاں باب پاکستان کے نام سے ایک یادگار منصوبہ کی تعمیر کا فیصلہ کیا۔ یہ الگ بات کہ زندگی نے ان کو مہلت نہ دی تاہم وہ اپنی مختصر اور مصروف زندگی میں اتنا کچھ کر گئے کہ رہتی دنیا تک ان کو یاد کیا جاتا رہے گا۔ اُن کی ایک اور یادگار انہی کا لگایا ہوا پودا جو اب الحمدللہ ایک تن آور اور ثمرآور درخت بن چکا ہے۔ یعنی ایوانِ کارکنانِ تحریک پاکستان۔ یہاں ہر سال وائیں صاحب کی یاد میں بھرپور تقریب منعقد کی جاتی ہے۔ امسال بھی غلام حیدر وائیں کی 24ویں برسی کے موقع پر ایوانِ کارکنانِ تحریک پاکستان کے وائیں ہال میں ایک پروقار تقریب منعقد کی گئی جس میں وائیں شہید کے چاہنے والوں کی کثیر تعداد کے علاوہ طلبا و طالبات بھی موجود تھے۔تحریک پاکستان کے مخلص کارکن‘سابق صدرمملکت اور نظریۂ پاکستان ٹرسٹ کے چیئرمین جناب محمد رفیق تارڑ ناسازیٔ طبع کے باعث اس تقریب میں تشریف نہ لاسکے۔تاہم اُنہوں نے اپنے پیغام میںکہا کہ غلام حیدروائیں شہید ایک نظریاتی مسلم لیگی کارکن اور رہنما تھے جنہوں نے اپنی ساری زندگی مسلم لیگ کا پرچم سربلند کرنے اور عوامی خدمت کے کام سرانجام دینے میں صرف کر دی۔ ان کا جینا مرنا صرف مسلم لیگ کے لئے تھا جسے گراس روٹ لیول پر منظم کرنے کے ضمن میں ان کی خدمات ناقابل فراموش ہیں۔غلام حیدر وائیں شہید کو ہم سے جدا ہوئے24برس بیت چکے ہیں مگر وہ روحانی اور نظریاتی طور پر آج بھی ہمارے ساتھ ہیں۔ ان کو خراجِ عقیدت پیش کرنے کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ ان کے نقش قدم پر چل کر وطن عزیز کو ایک جدید اسلامی‘جمہوری اور فلاحی مملکت بنانے کیلئے جدوجہد کی جائے۔ تقریب کی صدارت نظریۂ پاکستان ٹرسٹ کے وائس چیئرمین پروفیسر ڈاکٹر رفیق احمد نے کی۔جبکہ مقررین و مہمانانِ گرامی میں سابق سیکرٹری سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن اور معروف مسلم لیگی رہنما محمد اسلم زار ایڈووکیٹ‘ میاں غلام حسین شاہد‘ عزیز ظفر آزاد‘ بیگم مہناز رفیع‘ پروفیسر ڈاکٹر پروین خان‘ بیگم صفیہ اسحق‘ بیگم خالدہ جمیل‘ بیگم حامد رانا‘ لیاقت علی ضیاء اور نظریۂ پاکستان فورم‘ مدینہ منورہ کے صدر ڈاکٹر خالد عباس شامل تھے۔غلام حیدر وائیں شہید کی اہلیہ بیگم مجیدہ وائیں جو اپنی علالت کے باوجود اس تقریب میں شرکت کیلئے گذشتہ رات ہی لاہور آچکی تھیں لیکن علی الصبح اچانک طبیعت زیادہ ناساز ہونے کی وجہ سے تقریب میں شریک نہ ہوسکیں۔ تاہم ڈاکٹر غزالہ شاہین وائیں نمائندگی کرتے ہوئے میاں چنوں کے عمائدین پر مشتمل ایک وفد کے ہمراہ تشریف لائیں۔ یہاں یہ ذکر کرنا بھی ضروری ہے کہ محترمہ ڈاکٹر غزالہ شاہین وائیں غلام حیدر وائیں شہید کی سیاسی میراث کو ذمہ داری سے آگے لے کر چل رہی ہیں۔ وائیں صاحب کے قائم کردہ تعلیمی و تربیتی اداروں کی نگرانی اور اُن کو مزید ترقی دینے میں ڈاکٹر غزالہ شاہین وائیں دن رات مصروفِ عمل ہیں اورسیاسی و سماجی خدمت کا سفر کامیابی سے جاری رکھے ہوئے ہیں۔ میاں چنوں جیسے پسماندہ علاقے کے غریب لوگ غلام حیدر وائیں شہید کو’’ سرسیدِمیاں چنوں‘‘ کے نام سے موسوم کرتے ہیں۔ اُنہوں نے اپنی محنت کے بل بوتے پر اپنا مقام بنایااور اللہ کے فضل و کرم سے پنجاب کی وزارتِ اعلیٰ تک پہنچے لیکن وائیں صاحب نے سیاست کو دنیاوی منفعت کے حصول کا ذریعہ بنانے کی بجائے خدمت اور عبادت کا ذریعہ بنایا۔اپنی ذاتی زندگی کو میاں چنوں کے دومرلے کے مکان اور لاہور میں مسلم لیگ ہائوس کے ایک کمرے تک محدود رکھا جبکہ وطن عزیز کو کئی شاندار اور وسیع و عریض عوامی عمارات کا تحفہ دے کر جہانِ فانی سے رخصت ہوئے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مادرِ ملتؒ سینٹر کی کنوینئر‘ ماہر تعلیم پروفیسر ڈاکٹر پروین خان نے کہا کہ آج کی تقریب برسی کی تقریب نہیں بلکہ غلام حیدر وائیں شہید کی فکراور یاد کو تازہ کرنے کی تقریب ہے۔ اِس موقع پر ڈاکٹر مجید نظامی مرحوم کو بھی یاد کیا گیا کہ اُنہوں نے غلام حیدر وائیں کے ساتھ حقِ دوستی کچھ اس طرح سے نبھایاکہ اُن کی شہادت کے بعد ان کی یاد کو زندہ رکھا۔ تقریب کی نظامت کے فرائض نظریۂ پاکستان ٹرسٹ کے سیکرٹری جناب شاہد رشید نے احسن طریقے سے سرانجام دیے جبکہ تقریب کے اختتام پر غلام حیدر وائیں شہید اور مشاہیر تحریک پاکستان کی مغفرت و بلندیٔ درجات کیلئے دعا کی گئی۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...