کراچی (این این آئی)احتساب عدالت نے ڈاکٹر عاصم کے خلاف دو ریفرنس کی سماعت 12 اکتوبر تک ملتوی کردی ہے ۔ڈاکٹرعاصم کے خلاف جے جے وی ایل ریفرنس کی سماعت کے موقع پر ڈاکٹر عاصم کے شریک ملزم محمد صفدر،اطہر حسین ،سابق سی ای او بشارت مرزا، ایس ایس جی کے سابق ایم ڈیز زوہیر صدیقی،شعیب وارثی،ملک عثمان پیش ہوئے ۔ عاصم کے عدالت میں شاہانہ انداز میں بیٹھنے پر عدالت نے سرزنش بھی کی جبکہ ملزم خالد رحمان کی جانب سے بیرون ملک جانے کی اجازت سے متعلق درخواست کی سماعت ہوئی ۔ اس سے قبل میڈیاسے بات چیت کرتے ہوئے ڈاکٹر عاصم نے کہا کہ حکومت ریاست کے پلرز عدلیہ اور فوج خلاف لڑ رہی ہے حکومتی جماعت ریاستی اداروں کے ساتھ لڑنے سے کیا ثابت کرنا چاہتی ہے ۔حکومت نہیں لڑ رہی تو نیب سے نہیں لڑ رہی کیونکہ نیب ان کا اپنا ادارہ ہے کبھی کسی نے ان کودیکھا کہ نیب کو گالیاں دیتے ہوئے یا برا بھلا کہتے ہوئے ۔فوج اورعدلیہ بھی بری ڈاکٹر عاصم بھی برا ہر آدمی ان کی نظر میں برا ہے ایسا تاثر دیتے ہیں کہ چوہدری نثار بھی ان سے ملے ہوئے ہیں۔ میرے ساتھ جو ہوا اس کا حساب کون دیگا ۔گذشتہ روز فوج سے متعلق میرا بیان ذاتی نوعیت کا تھا میرا اس کمیونٹی سے تعلق ہے جو پاکستان بنانے کے بعد اپنا سب کچھ چھوڑ کر آئے ۔حکمرانوں کا تو ہے ہی سب کچھ باہر یہ لوگ پھر ہجرت کر جائیں گے چاہے سعودی عرب ہو یہ لندن پھر وہاں چلے جائیں گے۔ اگر یہ پاکستان سے باہر چلے گئے تو انکو کوئی فرق نہیں پڑتا انکا سب کچھ باہر ہے ۔ڈاکٹرعاصم نے پیپلزپارٹی میں اندرونی اختلافات کی تردید کرتے ہوئے کہاکہ پیپلزپارٹی کراچی سندھ اور پورے پاکستان میں متحد ہے ۔چوہدری نثارکے بچوں نے امریکا میں پاسپورٹ بنوالیے ہیں، میرے، نوازشریف اور چوہدری نثار سے ذاتی اختلافات ہیں، ملک کیلیے سب کو متحد ہونا چاہیے، دنیا بھر میں ہماری جگ ہنسائی ہو رہی ہے۔ سیاست دانوں کو دنیا میں تاثر دینا چاہئے کہ عدلیہ اور فوج مضبوط اور ہم متحد ہیں، کچھ لوگ عدلیہ سے لڑناچاہتے ہیں وہ لڑبھی نہیں سکتے۔
کراچی :حکمرانوں کا سب کچھ باہر ہے پھر سعودی عرب یا لندن ہجرت کر جائینگے: ڈاکٹر عاصم
Oct 08, 2017