اسلام آباد (صباح نیوز) وفاق المدارس العربیہ پاکستان کے جنرل سیکرٹری مولانا محمد حنیف جالندھری نے کہا ہے کہ عشق رسالت پوری اُمت کا مشترکہ اثاثہ ہے، اسکی ٹھیکیداری ہرگز نہیں، تاہم ختم نبوت کی پہریداری اور چوکیداری ہم سب کا فرض ہے۔ فتوی صرف مستند مفتیان کرام ہی دے سکتے ہیں، کسی کو اس پر قدغن کا کوئی حق حاصل نہیں۔ جہاد کی اجازت ریاست کا اختیار سہی لیکن ریاست کو اس ذمہ داری کا احساس دلانا علما کرام اور دردِ دل رکھنے والوں کا کام ہے۔ کفر کے فتوﺅں پر پیچ و تاب کھانے کے بجائے کفریہ افکار و نظریات اور کفر کے فتاویٰ کے اسباب و محرکات کی روک تھام کی جائے۔ وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال کے بیان پر اپنے ردعمل میں حنیف جالندھری نے کہا کہ یہ نصیب کی بات ہے کہ محبت رسول کے تقاضے کون نبھاتا ہے اور دشمنانِ رسول کا سہولت کار بن کر ختم نبوت سے متعلقہ شقوں پر شب خون کون مارتا ہے؟ اربابِ اقتدار کو اس ذمہ داری کی طرف متوجہ کرنا اور ریاست کے اقتدار پر فائز ہو کر غیروں کے اشاروں اور مقاصد کی تکمیل کرنے والوں کو خبردار نہ کرنا بھی بدترین خیانت ہے۔ مولانا جالندھری نے کہا کہ کسی پر کافر نہ ہونے کے باوجود کفر کا فتویٰ لگانا انتہائی خطرناک امر ہے لیکن ضرورت اس امر کی ہے کہ کفریہ عقائد و افکار کا پرچار کرنے والوں کو لگام دی جائیں۔
حنیف جالندھری