اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) حکومت نے کلبھوشن کیس میں آئی سی جے میں بھرپور دفاع کی تیاری کرلی۔ نجی ٹی وی کے مطابق عالمی عدالت انصاف میں جامع جواب 12اکتوبر تک بھجوایا جائے گا۔ حکومت نے بھارتی جاسوس کلبھوشن کو کسی صورت قونصلر رسائی نہ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ قونصلر رسائی نہ دینے پر جنیوا قوانین اور عالمی کیسز کے حوالوں پر مبنی جواب تیار کیا گیا ہے۔ جواب میں کہا گیا ہے کہ کسی دوسرے ملک میں جھوٹے نام،جعلی شناخت پر قونصلر رسائی نہیں ملتی، غیرقانونی دستاویزات پر داخل ہونے پر بھی قونصلر رسائی نہیں ملتی۔ کلبھوشن غلطی سے نہیں جان بوجھ کر جاسوسی کی نیت سے داخل ہوا تھا۔نقصان اٹھانے والے ملک اور متاثرہ شہریوں کے حقوق پہلے آتے ہیں۔ کلبھوشن کی سزا پر عملدرآمد پر سٹے کے خلاف بھی بھرپور جواب دیا جائے گا۔ کلبھوشن کو اپنے نظام انصاف کے تحت عدالت نے سزا سنائی‘ اعتراض مسترد کرتے ہیں۔ کلبھوشن جاسوس اور دہشت گرد نیٹ ورک چلا رہا تھا۔ بھارت کے آئی سی جے میں کلبھوشن کی رہائی کی اپیل کے خلاف درخواست دی جائے گی۔آئی سی جے میں بھارت کا مستقل جج موجود ہے‘ پاکستان اس کیس میں اپنا جج بھجوائے گا۔ سابق چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی کو کلبھوشن کیس میں ایڈہاک جج لگانے کی تجویز زیرغور ہے۔ تمام سٹیک ہولڈرز سے مشاورت کے بعد وزیراعظم ایڈہاک جج کی منظوری دیں گے۔ عالمی عدالت انصاف میں کلبھوشن کیس کی سماعت آئندہ برس ہوگی۔ پاکستان کو آئندہ سماعت کی تاریخ مقرر کرنے سے متعلق 13دسمبر کو آگاہ کیا جائے گا۔