بیروت(این این آئی)ترکی کے حمایت یافتہ دو شامی باغیوں نے بتایا ہے کہ حکومت مخالف جنگجو گروپوں نے شمال مغربی صوبے ادلب میں قائم کیے گئے غیر فوجی علاقے سے بھاری ہتھیاروں کو پیچھے ہٹانے کا آغاز کردیا ہے ۔ادلب میں اس فوجی علاقے کے قیام پر روس اور ترکی کے درمیان گذشتہ ماہ سمجھوتا طے پایا تھا۔ایک باغی گروپ کے کمانڈر نے برطانوی خبررساں ایجنسی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بھاری ہتھیاروں کو ہٹانے کے عمل کا ہفتے کی صبح آغاز ہوا ہے اور یہ آیندہ کئی روز تک جاری رہے گا۔اس عہدہ دار کا کہنا تھا کہ ترکی کا حمایت یافتہ باغی گروپ قومی محاذِ آزادی ( این ایف ایل ) راکٹ لانچروں اور توپ خانے کی گاڑیوں سمیت بھاری ہتھیاروں کو ادلب میں مزاحمت کاروں اور سرکار ی سکیورٹی فورسز کے درمیان حد فاصل کی لکیر سے بیس کلومیٹر پیچھے لے جائیں گے۔انھوں نے کہا کہ ہلکے اور درمیانے ہتھیار اور 57 ایم ایم تک بھاری مشین گنیں ان گروپوں کے پاس ہی موجود رہیں گی۔