پشاور(بیورو رپورٹ) ایف آئی اے نے بے نامی اکائونٹس کی چھان بین کے دوران پشاور سمیت خیبر پی کے بھر میں 30 سے زیادہ بے نام اکائونٹس کا کھوج لگا کر 3 افراد کو گرفتار کرلیا۔ جبکہ مینگورہ کے ایک نجی بنک میں بھی بے نامی اکائونٹ سے 90 کروڑ سے زیادہ کی ٹرانزیکشنز ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔ پشاور سمیت صوبہ بھر میں بھی بے نامی اکائونٹس کی چھان بین کے خلاف تحقیقات کا سلسلہ جاری ہے۔ اس ضمن میں ایف آئی اے نے جمعہ کے روز مال روڈ پر مکان سے برآمد ہونے والی دستاویزات کی تفتیش میں مزید اہم پیش رفت حاصل کرلی ہے جس کے دوران 3 ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا ہے جبکہ صوبہ بھر کے مختلف بینکوں میں 30 سے زائد بے نام اکائونٹس کا کھوج لگا لیا گیا ہے جس میں مینگورہ کے نجی بینک سے 90 کروڑ کی ٹرانزیکشنز ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔ ذرائع کے مطابق تحقیقات میں یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ یہ تمام ٹرانزیکشنز سینٹ انتخابات کے دوران بے نام اکائونٹس سے کی گئی ہیں جبکہ گرفتار افراد سے مزید تفتیش کی جارہی ہے۔ علاوہ ازیں جعلی بینک اکائونٹس کے ذریعے منی لانڈرنگ کیس میں 150مشکوک شہریوں کے نام سٹاپ لسٹ میں ڈال دیے گئے، ملک سے باہر نہیں جانے دیا جائے گا۔ ملک سے باہر جانے پر پابندی عائد رہے گی۔ایف آئی اے امیگریشن کو تمام ائیر پورٹس پر کڑی نگرانی رکھنے کی ہدایت جاری کر دی گئی ہے۔ذرائع کے مطابق سٹاپ لسٹ میں نام شامل ہونے پر ایف آئی اے امیگریشن نے گزشتہ روز دو مسافر پرواز سے آف لوڈ کئے۔