مظفرآباد :8 اکتوبر2005کےقیامت خیز زلزلےکو13سال بیت گئے

مظفرآباد :8 اکتوبر2005کےقیامت خیز زلزلےکو13سال مکمل ہوگئے ہیں ۔

تفصیلات کے مطابق مظفرآباد میں زلزلےمیں جاں بحق افراد کی 13ویں برسی آج منائی جارہی ہے جس کے سلسلے میںزلزلےمیں جاں بحق افراد کےلیے مساجد میں قرآن خوانی اور دعائیں کی جائیں گی ۔

دوسری جانب آزادکشمیر بھر میں آج عام تعطیل ہو گی اور اس موقع کی مناسبت س خصوصی تقاریب منعقد کی جائیں گی ۔

8بجکر52منٹ پر سائرن بجاکر ایک منٹ کی خاموشی اختیارکی جائےگی مرکزی تقریب یادگار شہداء یونیورسٹی گراؤنڈ میں منعقد ہوگی جس میں وزیراعظم آزاد کشمیر مہمان خصوصی ہوں گے پولیس کادستہ یادگارشہداءپرسلامی دےگا،وزیراعظم پھول چڑھائیں گے ۔

پاکستان کی تاریخ کا ناقابل فراموش زلزلہ 8 اکتوبر 2005 کو صبح 8 بجکر 50 منٹ پر آیا، جب آزاد کشمیر، اسلام آباد، ایبٹ آباد، خیبرپختونخوا اور ملک کے بالائی علاقوں پر قیامت ٹوٹ پڑی تھی. اس کی شدت رکٹر اسکیل پر7.6 تھی اور اس کا مرکز اسلام آباد سے 95 کلو میٹر دور اٹک اور ہزارہ ڈویژن کے درمیان تھا۔

2005 کے زلزلے میں تقریباً 80 ہزار سے زائد افراد جاں بحق جبکہ سینکڑوں زخمی ہوئے، لاکھوں مکانات منہدم اور اربوں روپے کی املاک تباہ و برباد ہو گئیں تھیں اسلام آباد شہر میں مارگلہ ٹاورز ، دکانیں ،سرکاری عمارات اور سینکڑوں گھر سب کچھ اس زلزلے کی ذد میں آئے اور بالاکوٹ مکمل طور پر صفحہ ہستی سے مٹ گیا ۔.

8اکتوبر 2005کےہولناک زلزلے کے دوران جہاں اربوں روپے کی املاک تباہ اور ہزاروں انسان لقمہ اجل بن گئے وہاں سینکڑوں بچے بھی یتیم اور بے سہارا ہوکر رہ گئے، کئی اسکولوں کی تعمیر آج تک مکمل نہیں ہو سکی، کھربوں روپے کے فنڈ جاری ہوئے لیکن متاثرین آج بھی دربدر ہے ۔

ای پیپر دی نیشن