لاہور:لاہور ہائیکورٹ میں متنازعہ انٹرویو کے معاملے میں سابق وزرائے اعظم نواز شریف، شاہد خاقان عباسی اور صحافی سرل المیڈا کو تحریری جواب داخل کرانے کی ہدایت کی گئی۔ عدالت نے سرل المیڈکا نام ای سی ایل سے نکالنے کا حکم دیدیا ۔ عدالت نے کیس کی سماعت 22 اکتوبر تک ملتوی کر دی ۔پیر کو لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس سید مظاہر علی اکبر نقوی کی سربراہی میں جسٹس عاطر محمود اور جسٹس مسعود جہانگیر پر مشتمل تین رکنی فل بینچ نے متنازعہ انٹرویو کے معاملہ پر سابق وزیر اؑعظم میاں محمد نواز شریف،سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی اور انگریزی اخبار کے صحافی سرل المیڈ کے خلاف غداری کا مقدمہ چلانے کے حوالے سے دائر درخواست کی سماعت کی۔ میاں محمد نواز شریف ،شاہد خاقان عباسی اور صحافی سرالمیڈا عدالت میں پیش ہوئے عدالت نے درخواست پر فریقین سے 22 اکتوبر تک جواب طلب کر لیا ہے دوران سماعت نواز شریف،شاہد خاقان عباسی اور سرل المیڈا کی حاضری لگائی گئی ۔جسٹس سید مظاہر علی نقوی نے کہا کہ میاں صاحب آئے ہیں تو ذرا چہرہ ہی دکھا دیں۔ اس پر نواز شرریف اپنی نشست پر کھڑے ہو گئے جبکہ عدالت نے پوچھا کہ صحافی سر المیڈا عدالت میں موجود ہیں؟ اس پر صحافی بھی اپنی نشست پر کھڑے ہوئے جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کا کہنا تھا کہ ہم نے صحافی کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کا حکم دیا تھا کہ ان کی حاضری یقینی بنائی جائے عدالت نے صحافی کی عدالت میں پیشی کے بعد ان کا نام فوری طور پر ای سی ایل سے نکالنے کا حکم دیا ہے جبکہ عدالت نے سرل المیڈا کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری کو بھی ختم کر دیا ہے۔ عدالت نے دوران سماعت اٹارنی جنرل آف پاکستان انور منصور خان کے پیش نہ ہونے کا سخت نوٹس لیا اور ڈپٹی اٹارنی جنرل سے استفسار کیا کہ متنازعہ انٹرویو پر غداری کی کاروائی کے لیے وفاقی حکومت نے اب تک کیا فیصلہ کیا ہے ۔اس پر ڈپٹی اٹارنی جنرل کوئی جواب نہ دے سکے اور ان کا کہنا تھا کہ یہ پیمرا کا معاملہ ہے ۔اس پر عدالت نے سخت نوٹس لیا اور کہا کہ یہ پیمرا کا معاملہ کیسے ہے۔ اس پر تو وفاقی حکومت نے کوئی فیصلہ کرنا ہے ۔عدالت نے حکم دیا کہ اٹارنی جنرل سے کہیں کہ یہ معاملہ سنجیدہ ہے آئندہ سماعت پر ہر صورت پیش ہوں اور اپنا تحریری جواب داخل کروائیں دوران سماعت شاہد خاقان عباسی کی جانب سے استدعا کی گئی کہ چونکہ 14 اکتوبر کو ضمنی الیکشن ہے ۔اس لیے سماعت 14 اکتوبر کے بعد تک ملتوی کی جائے عدالت نے نواز شریف اور شاہد خاقان عباسی کو ہدایت کی ہے کہ وہ آئندہ سماعت پر اپنا موقف پیش کریں ۔عدالت نے قرار دیا کہ نواز شریف اور شاہد خاقان کو آئندہ سماعت پر خود پیش ہونے کی ضرورت نہیں ہو گی۔ عدالت نے کیس کی مزید سماعت 22 اکتوبر تک ملتوی کر دی ۔درخواست اظہر صدیق ایڈووکیٹ کی جانب سے متنازعہ انٹرویو دینے پر نواز شریف اور دیگر کے خلاف غداری کا مقدمہ چلانے کے لیے لاہور ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی گئی ہے۔واضح رہے کہ نواز شریف کی عدالت پیشی کے موقع پر وکلاءاور (ن) لیگی کارکنوں کی بڑی تعداد موجود تھی۔وکلاءاور (ن) لیگی کارکنوں نے اس موقع پر نواز شریف کے حق میں شدید نعرے بازی بھی کی جبکہ دوران سماعت کمرہ عدالت بھی وکلاءسے کھچا کھچ بھرا ہوا تھا اور وکلاءنواز شریف کے ساتھ سیلفیاں بناتے رہے اس موقع پر نواز شریف نے کہا کہ سیلفیاں بنانی بند کریں اور مجھے بیٹھنے کے لیے جگہ دیں جس پر سینیٹر آصف کرمانی اپنی نشست سے اٹھے اور نواز شریف ان کی جگہ نشست پر بیٹھ گئے ۔