اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) صفر کے مہینے کی غلط اطلاع کس نے دی، رویت ہلال کمیٹی نے یا وزارت سائنس و ٹیکنالوجی کے قمری کلینڈر نے، سینٹ کی قائمہ کمیٹی نے معاملہ صاف کر دیا۔ ماہ صفر کے چاند کے معاملے پر رویت ہلال کمیٹی اور وزارت سائنس و ٹیکنالوجی کے متضاد بیانات سامنے آئے تھے۔ وزارت سائنس و ٹیکنالوجی نے 30 ستمبر کو یکم صفر ہونے کا اعلان کیا تھا جب کہ رویت ہلال کمیٹی نے یکم اکتوبر کو یکم صفر کا اعلان کیا تھا۔ گزشتہ روز فواد چوہدری نے میڈیا سے گفتگو میں رویت ہلال کمیٹی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے ماہ صفر کی غلط اطلاع دینے پر معافی مانگنے کا مطالبہ کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم نے ماہ صفر کے چاند کے شواہد ویب سائٹ پر جاری کر دیئے ہیں جہاں سے ہر کوئی باآسانی دیکھ سکتا ہے کہ صفر کا مہینہ کب شروع ہوا۔ فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ 80 سال کے بابوں کے بجائے نوجوانوں کو چاند دیکھنا چاہیے اور اگر جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے چاند نہیں دیکھا جا سکتا تو پھر چشمے کے ذریعے بھی چاند نہیں دیکھا جا سکتا۔ آج سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے سائنس و ٹیکنالوجی کے اجلاس میں بھی رویت ہلال کمیٹی اور وزارت سائنس کے درمیان جاری تنازعہ پر گفتگو ہوئی۔ سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے سائنس و ٹیکنالوجی کے چیئرمین سینیٹر مشتاق احمد نے کمیٹی اجلاس میں کہا کہ سائنس و ٹیکنالوجی کے کیلنڈر میں غلطی تھی۔ چیئرمین کمیٹی مشتاق احمد کا قائمہ کمیٹی کے اجلاس کے بعد میڈیا سے بات چیت میں کہنا تھا کہ رویت ہلال کے معاملے پر سائنس و ٹیکنالوجی کے آلات کا سہارا لینا چاہیے، اور اس وقت رویت ہلال کے پاس بڑی بڑی دوربین ہیں اور وہ سائنسی آلات کا بھی سہارا لیتے ہیں۔ سینیٹر مشتاق احمد نے کہا کہ رویت ہلال کمیٹی والے ماہرین فلکیات کی مدد بھی لیتے ہیں کیونکہ اس میں چاند کا دیکھنا ضروری ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وزارت سائنس و ٹیکنالوجی کو رویت ہلال کمیٹی کے ساتھ تعاون کرنا چاہیے اور اسے مضبوط کرنا چاہیے۔
چاند کی اطلاع، وزارت سائنس و ٹیکنالوجی کے کیلنڈر میں غلطی تھی: سینٹ قائمہ کمیٹی
Oct 08, 2019