اسلام آباد (نیوز رپورٹر) وفاقی وزیر امور کشمیر و گلگت بلتستان علی امین گنڈاپور نے الزام عائد کیا ہے کہ مولانا فضل الرحمن مودی کے ایجنڈے کو تقویت دینے اور پاکستان کو کمزور کرنے کے ایجنڈے پر کام کر رہے ہیں۔ ان کا ایجنڈا پاکستان کو غیر مستحکم کرنا ہے۔ ہمارے پاس ثبوت موجود ہیں کہ انہیں آزادی مارچ کے لئے کہاں سے فنڈنگ ہو رہی ہے اور وہ کس کے ایجنڈے پر کام کررہے ہیں۔ من گھڑت الزامات لگانے پر ان کو لیگل نوٹس بھی بھجوا رہا ہوں۔ پیر کو پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس وقت پوری قوم اور حکومت یکسو ہو کر کشمیر کے مسئلے کو عالمی سطح پر اجاگر کرنے کے لئے کام کررہی ہے۔ مولانا فضل الرحمن اقتدار کے لئے ہمیشہ منبر کو استعمال کرتے ہیں۔ مدارس کے بچوں کو سیاسی مقاصد کے لئے استعمال کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ ہم نے ان کو بے نقاب کرنا ہے۔ مولانا فضل الرحمن کو لیگل نوٹس بھجوا رہا ہوں۔ وہ 15 دنوں میں اس کا جواب دیں، اگر وہ جواب نہیں دیں گے وہ پھر ان کے خلاف کارروائی کریں گے اور یہ ثبوت پیش کریں گے کہ وہ کس ایجنڈے پر کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمن موجودہ حکومت کے آغاز سے ہی الزام تراشی پراترے ہوئے ہیں، وہ کبھی عمران خان کو یہودی ایجنٹ قرار دے رہے ہیں اور کبھی حکومت کی جانب سے اسرائیل کو تسلیم کرنے کا گمراہ کن پراپیگنڈا کر رہے ہیں جس سے مودی کے ایجنڈے کو تقویت مل رہی ہے ۔ مولانا فضل الرحمن کو عوام نے ووٹ نہیں دیئے۔ انہوں نے لیگل نوٹس کی تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے بتایاکہ 22 ستمبر 2019ء کو مولانا فضل الرحمن نے لاہور میں ہونے والی تقریر میں من گھڑت الزام لگائے جو پورے پاکستان میں سنی گئی۔ اس تقریر میں کہا گیا کہ پاکستان کی طرف سے قادیانیوں کوکافر قرار دینے کی شق آئین سے نکالی جا رہی ہے، وہ بتائیں کہ انہیں کس نے یہ بتایا ہے کہ کوئی ایسی ترمیم ہو رہی ہے۔ مولانا فضل الرحمن جس ایجنڈے پر چل رہے ہیں وہ سیاسی نہیں ہے۔ ہم آزادی مارچ میں شریک لوگوں کے لئے جس جگہ کا تعین کریں گے اگر وہ وہاںپر بیٹھیں تو ہم انہیں سہولتیں دیں گے تاہم ان کو کھانا نہیں دے سکتے ۔دریں اثناء پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فیاض الحسن چوہان کا کہنا ہے مولانا فضل الرحمٰن کا ایجنڈا بھارتی خفیہ ایجنسی 'را' کا ایجنڈا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ مولانا صاحب ملک دشمن قوتوں کے اشاروں پر مت ناچیں اور گزشتہ 10 سالوں میں جو اس معیشت کا جو استحصال ہوا ہے اسے بحال کرنے کیلئے عمران خان صاحب اور ان کی ٹیم انتھک محنت کررہی ہے اور اس سے باز آجائیں۔ فیاض الحسن چوہان کا کہنا تھا کہ عمران خان کی تقریر کے بعد بھارت کے ریٹائرڈ افسران ان کی تعریف کرنے پر مجبور ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 'پاکستان سے نفرت کرنے والا بھارتی میڈیا گزشتہ 10 روز سے اپنی 25 فیصد کوریج میں مولانا فضل الرحمٰن کو ہیرو بناکر پیش کر رہا ہے'۔انہوں نے دعویٰ کیا کہ 'اس خطے میں جتنی دہشت گردی کی کارروائیاں ہیں وہ بھارتی خفیہ ایجنسی 'را' کرواتی ہے اور مولانا فضل الرحمٰن کا ایجنڈا 'را' کا ایجنڈا ہے'۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سینٹ میں قائد ایوان سینیٹر شبلی فراز نے کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمان مذہب کو بیچ رہے ہیں اور مذہب کو سیاست میں استعمال کررہے ہیں،ہم نے اپنے دھرنے میں مذہب کو استعمال نہیں کیا تھا، مولانا فضل الرحمان نے ناموس رسالت کے نام پر چندہ اکٹھا کیا، مولانا مدرسہ ریفارم نہیں کرانا چاہتے، ناموس رسالت پر عمران خان نے جو موقف اختیار کیا وہ دس مولانا بھی نہیں کر سکتے،ہمیں نظام میں غلطیوں کا ازالہ کرنا چاہیے، الیکشن کمیشن اور نادرا کو ٹیکنیکل خامیاں دور کرنی چاہیں۔ سینیٹر شبلی فراز نے دعوی کیا کہ مولانا فضل الرحمان نے ناموس رسالت کے نام پر چندہ اکٹھا کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ مدرسہ اصلاحات (ریفارمز)نہیں کرانا چاہتے ہیں۔خیبر پی کے کے وزیر اطلاعات شوکت یوسفزئی نے کہاہے کہ مولانا فضل الرحمان کو احتجاج کے لیے مذہب کارڈ استعمال کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔