لوگ صبر نہیں کرتے، صرف 13 ماہ میں کہتے ہیں کدھر ہے نیا پاکستان: عمران

اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ لوگوں میں صبر نہیں ہوتا، 13 ماہ ہوئے ہیں اور لوگ کہتے ہیں کہاں ہے نیا پاکستان، وزیراعظم نے اسلام آباد میں احساس سیلانی لنگرسکیم کا افتتاح کیا جس کا مقصد مستحق افراد کو مفت کھانا فراہم کرنا ہے۔ وزیراعظم افتتاح کے موقع پر کہا کہ غریبوں کیلئے حکومت کا یہ اقدام پاکستان کو فلاحی مملکت بنانے میں مددگار ثابت ہوگا، ہم سارا ٹیکس غریب پر مہنگائی کر کے اکٹھا کرتے ہیں، اس سے فاصلے بڑھ رہے ہیں، اس سے نظام میں برکت نہیں آتی، ہم اس کو الٹا کر رہے ہیں، ہم کاروباری طبقے کی مدد اس لیے کریں گے کہ وہ پیسہ بنائیں، اس سے ہمارا ٹیکس اکٹھا ہو اور وہ ہم کمزور طبقے پر خرچ کریں، جیسا چین نے کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم کاروباری طبقے کی پوری مدد کر رہے ہیں، کبھی کسی حکومت نے انڈسٹری کی ایسی مدد نہیں کی جو ہم کر رہے ہیں، نیا پاکستان ایک فلاحی ریاست ہوگا، جو اب تک نہیں ہوا، لوگوں میں صبر نہیں ہوتا، ہمارے لیے مدینہ کی ریاست آئیڈیل ہے لیکن وہ پہلے دن نہیں بن گئی تھی، وہ ایک جدوجہد تھی، یہ ملک بھی بدلے گا، آپ دیکھیں گے تبدیلی کیسے آئے گی۔ جب ہم اپنے کمزور طبقے کی مدد کریں گے تو ریاست میں برکت آئے گی، ہسپتالوں میں تبدیلی آرہی ہے، پولیس کا نظام تبدیل کر رہے ہیں ہر اس جگہ کام کررہے ہیں جہاں عام آدمی کی زندگی بہتر ہو، جب لوگ بھوکے سوئیں تو ریاست میں بے برکتی آتی ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ یہ ملک کی تاریخ کا غربت میں کمی کا سب سے بڑا پروگرام ہے جسے چھوٹے شہروں تک بھی پہنچائیں گے۔ مشکل وقت میں پوری کوشش کریں گے کہ کوئی بھوکا نہ رہے، شروع میں ریاست مدینہ کے بھی مشکل حالات تھے، حکومت کاروباری، صنعتی اور امیر طبقے کی مدد کر رہی ہے۔ مدینہ کی ریاست پہلے دن نہیں بن گئی تھی بلکہ رسولﷺ نے جدوجہد کی تھی جس کے نتیجے میں آہستہ آہستہ لوگ تبدیل ہوئے، پاکستان بھی بدلے گا لیکن تبدیلی آہستہ آہستہ آئے گی جب ذہن بدلیں گے، تبدیلی اس وقت آئے گی جب ہم کمزور طبقے کی مدد کریں گے، عمران خان نے کہا کہ ہسپتال بناتے وقت خوش قسمت افراد سے رابطہ رہا، احساس پروگرام غربت کم کرنے کا سب سے بڑا پروگرام ہے، اس پروگرام سے لنگر خانے کے لیے فنڈ دیں گے، ہمیں کمزور طبقے کی ذمہ داری لینی ہے ، دریں اثنا وزیر اعظم عمران خان سے گورنر بلوچستان جسٹس ریٹائرڈ امان اللہ، یاسین زئی، گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور، گورنر خیبر پی کے، شاہ فرمان اور گورنر سندھ عمران اسمعیل کی وزیرِ اعظم آفس میں ملاقات کی، معاون خصوصی نعیم الحق بھی ملاقات میں موجود تھے، ملاقات میں گورنر ہاوسز کے اخراجات کم کرنے اور ان املاک کو عوامی استعمال میں لانے کے حوالے سے گفتگو ہوئی، وزیر اعظم نے گورنر صاحبان کو ہدایات کی کہ تمام گورنر ہاوسز کے لیے ایک مہینے کے اندر بزنس پلان ترتیب دیں تاکہ ان کو حکومتی آمدن میں آضافہ کے لیے بروئے کار لایا جا سکے۔ وزیراعظم کی معاون خصوصی ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے بتایا کہ احساس سیلانی لنگر اسکیم کے تحت روزانہ 600 ضرورت مند افراد کو مفت کھانا تقسیم کیاجائیگا اور اس اسکیم کو دیگر شہروں میں بھی شروع کیا جائے گا، ملک بھر میں 112 لنگر خانے کھولے جائیں گے۔ لنگرسکیم حکومت کے سماجی تحفظ کے پروگرام احساس کا اہم حصہ ہے۔ ابتدائی طور پر سکیم کا آغاز اسلام آباد سے کیا گیا اور بعد میں اس کا دائرہ پورے ملک تک بڑھایا جائے گا۔ وزیراعظم عمران خان نے سی ڈی اے کے پلان کی تشکیل نو کی اصولی منظوری دیدی، وزیراعظم نے ہدائت کی ہے کہ منصوبہ کابینہ کے آئندہ اجلاس میں غور اور منظوری کے لئے پیش کیا جائے، اس منصوبے کا مقصد ادار ے کو موثر اور خدمات کی فراہمی کو موثر بنانا ہے، وزیر آعظم کی صدارت میں اجلاس ہوا، اجلاس میں چئیر مین سی ڈی اے نے گذشتہ 6ماہ کی پیشرفت کے بارے میں بتایا، انہوں نے کہا کہ سی ڈی اے کی مالی حالت پہلی بار بہت بہتر ہوئی ہے ، اس کے پاس ترقیاتی مقاصد کے لئے 11ارب روپے موجود ہیں ، ایم سی آئی کی تشکیل کے بعد سی ڈی اے کا رول سیکٹرز کی ترقی ہے، ادارہ سیکٹرز کی ترقی پر کام شروع کر رہا ہے جس سے 23ہزار ہاوسنگ یونٹ بنیں گے ،آئی الیون، آئی14، آئی15 اور ای 12کا پی سی منظور کر لیا گیا ہے، وزیر اعظم کو اسلام آباد کے ماسٹر پلان پر نظر ثانی کی پیشرفت کے بارے میں بتایا گیا، اس بارے میں کمشن کی رپورٹ تیار ہے جو کابینہ کے آیندہ اجلاس میں پیش کر دیا جائے گی، وزیر اعظم نے کمشن کی کارکردگی کو سراہا ، وزیر اعظم نے زور دیا کہ گرین ایریاز کو ترجیح دی جائے۔
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) وزیر اعظم عمران خان سے امریکی سینیٹرز وین ہولین اور مارگریٹ سی حسن نے ملاقات کی۔ وزیر اعظم سے مولانا طاہر اشرفی، سابق کرکٹر وسیم اکرم نے بھی الگ الگ ملاقاتیں کیں۔ وزیر اعظم نے مقبوضہ کشمیر کی نازک صورتحال میں امریکی کانگریس اور خصوصاً ان دوسینیٹرز کی دلچسپی کو سراہا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں دو ماہ سے زائد جاری لاک ڈائون،کرفیو ختم کرنے سے بھارت کے انکار، ادویات اور خوراک سمیت بنیادی ضروریات کے فقدان کی وجہ سے مقنوضہ کشمیر زمین پر سب سے بڑی جیل میں بدل گیا ہے اور یہ بنیادی انسانی حقوق اور بین الاقوامی انسانی وقوانین کی خلاف ورزی ہے۔ بین الاقوامی برادری کے لئے ضروری ہے کہ وہ مقبوضہ کشمیر کے عوام کی آزادی اور حقوق کے احترام کے حق میں آواز بلند کرے، اور اس کے علاوہ بھارتی ایکشن کے باعث علاقائی امن اور استحکام کے لئے سنگین نتائج پر توجہ دے اور فوری قدم اٹھائے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور امریکہ کے درمیان تعلقات باہمی اعتماد اور امن کی پارٹنر شپ پر مبنی ہیں۔ افغانستان میں امن اور استحکام پاکستان اور امریکہ کا مشرکہ مفاد ہے۔ پاکستان افغانستان میں سیاسی حل میں سہولت فراہم کرنے کے لئے پرعزم ہے۔ دریں اثنا پاکستان علماء کونسل کے چئیرمین مولانا طاہر اشرفی نے وزیراعظم سے ملاقات کی، وزیراعظم نے ان سے والدہ کے انتقال پر اظہار تعزیت کیا۔ وزیراعظم عمران خان کی صدارت میں اجلاس میں کراچی میں بنڈل جزیرے اور اسلام آباد نیو بلیو ایریا کی ترقی کے امور پر بات چیت کی گئی۔ اجلاس میں کراچی کے ارد گرد پورٹ قاسم کے تحت علاقوں اور جزیرے کی ترقی بارے میں تفصیلی منصوبے پر بات چیت کی گئی۔ وزیراعظم کو ترقی کا مرحلہ وار منصوبہ پیش کیا گیا۔ اجلاس میں اسلام آباد میں نیا بلیو ایریا ہے۔ علاقے کی ترقی کے لئے غیر ملکی سرمایہ کاروں کو ترغیبات دینے پر بھی بات چیت کی گئی۔ وزیراعظم نے کہا کہ ہماری ترجیح بلند و بالا عمارات کی تعمیر ہونا چاہئے تاکہ ہائوسنگ کے مسائل کو دور کیا جا سکے۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ مودی نے بھارت کا چہرہ پوری دنیا میں تبدیل کر دیا ہے، یہ وہ بھارت نہیں جو وہ سمجھتے تھے، انہوں نے کہا کہ وہ پاکستان اور بھارت کے درمیان مذاکرات کے سب سے بڑے حامی تھے، لیکن اب جب تک بھارت کشمیر کے حالات بہتر نہیں کرتا مذاکرات نہیں کریں گے۔

ای پیپر دی نیشن