اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) مر کزی تنظیم تاجران پاکستان کے صدر محمد کاشف چوہدری کی قیادت میں تاجروں نے ایف بی آر کی جانب احتجاجی مارچ اور دھر نا دیا ،مر کزی تنظیم تاجران پاکستان کے زیر اہتمام ٹیکسز اور معاشی پالیسیوں کے خلاف ملک گیر تاجر کنونشن اسلام آباد میں منعقد ہوا جس میں ملک بھر سے آئے ہو ئے تا جر رہنمائوں نے حکو مت اور ایف بی آر کی معاشی پالیسیوں کے خلاف زبر دست تنقید کی ،بعد ازاں مر کزی تنظیم تاجران پاکستان کے صدر محمد کاشف چوہدری اورچیئر مین خواجہ سلیمان صدیقی ، سید عبدالقیوم آغا کی قیادت میں ملک بھر سے آئے ہو ئے ہزاروں تاجروں ملک کی صنعت و تجارت کے استحکام کی خاطر میلوڈی سے ایف بی آر کی طرف تحفظ معیشت مارچ ہو ا جسے نادرہ چوک پر پولیس نے روک لیا جس پر تاجروں نے وہیں دھرنا دے دیا جس سے ٹریفک کا نظام درہم بر ہم ہو گیا ۔اس موقع پر ایف بی آر کے اعلیٰ حکام نے تاجر رہنمائوں سے مذاکرات کے لیے دھر نے کے شر کاء کے پاس آئے ۔ایف بی آر کے نمائندوں سے گفتگو کر تے ہو ئے محمد کاشف چوہدری نے کہا ہم ایف بی آر کو تین دن کا ٹائم دے رہے ہیں اگر ہمارے جائز مطالبات تسلیم نہ کیے گئے تو ملک بھر کی تاجر برادری شٹر ڈائون اور پہیہ جام ہڑتال کر نے پر مجبور ہو جا ئے گی ،انھوں نے کہا ایف بی آر تاجروں سے مذاکرات کو سنجیدہ طر یقے سے نہیں لے رہی ہے ، ہم مذاکرات سے انکار نہیں کر تے مگر مذاکرات کے زریعے وقت کو ضائع نہ کیا جا ئے ،انھوں نے کہا شناختی کارڈ کی بے مقصد شرط پر تاجر طبقہ کو قائل کرنے میں ایف بی آر ناکام رہا30ستمبر تک شناختی کارڈ پر کوئی کارروائی نہ کرنے کے اعلان کے باوجودایف بی آر کا سافٹ ویئر سیلز ٹیکس کے گوشوارے بغیر شناختی کارڈ کے وصول نہیں کر رہا،حکومت سرحدوں اور بندر گاہوں پر اسمگلنگ روکنے کی بجائے مارکیٹوں میں چھاپے مارنے کے نوٹسز جاری کر رہی ہے۔کاشف چوہدری نے کہا حکو مت اور ایف بی آر کی معاشی پالیسیوں کے باعث ملک میںصنعتیں بند ہونا اور مارکیٹوں میں خریداری40%کم اور مارکیٹیں ویران ہو رہی ہیں جس سے بیروزگاری، انارکی، افراتفری کے جنم لینے کے واضح امکانات موجود ہیں۔ان حالات میں صنعت و تجارت کے تحفظ کیلئے ہم نے ملک بھر کے تاجر نمائندگان اور تاجروں سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
تاجروں کاایف بی آرکیخلاف نادرہ چوک پردھرنا،ٹریفک کا نظام درہم برہم ہوگیا
Oct 08, 2019