قائمہ کمیٹی موسمی تغیرات کے اسلام آبادمیں گندگی،ڈینگی وائرس پرشدید تحفظات

اسلام آباد(نوائے وقت نیوز)ایوان بالاء کی قائمہ کمیٹی برائے موسمی تغیرات نے اسلام آباد میں بڑھتی ہوئی گندگی کے ڈھیر اور ڈینگی کے وائرس کے پھیلاؤ میں ہونے والے اضافے پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے چیئرمین سی ڈی اے اور میئر اسلام آباد کی کمیٹی اجلاس میں عدم شرکت پر سخت برہمی کا اظہار کیا۔کمیٹی کا اجلاس پیر کوچیئرپرسن کمیٹی سینیٹر ستارہ ایاز کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہو ا۔ کمیٹی کے اجلاس میں ملک میں ہونے والے موسمی تغیرات کے اثرات اور قدرتی آفات، زلزلے، سیلاب، لینڈ سلائیڈنگ، آندھیوں اور طوفانوں کے حوالے سے این ڈی ایم اے سے تفصیلی بریفنگ حاصل کی گئی۔ چیئرپرسن کمیٹی سینیٹر ستارہ ایاز نے کہا کہ قائمہ کمیٹی کی طرف سے موسمی تغیرات اور اس کے اثرات کے حوالے سے مختلف سفارشات دی گئی تھیں ان پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے۔ چیئرپرسن کمیٹی نے کہا کہ چیئرمین سی ڈی اے اور میئر اسلام آباد وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں صفائی ستھرائی اور دینگی مچھر کے کنڑول میں ناکام ہونے کی صورت میں کمیٹی اجلاسوں کو نظر انداز کر رہے ہیں تاکہ معاملات کے حوالے سے اراکین پارلیمنٹ کوجواب فراہم نہ کیا جا سکے۔اجلاس میںفیصلہ کیا گیا کہ معاملے کو چیئرمین سینیٹ محمد صادق سنجرانی سے اٹھا کر ایکشن لیا جائے گا۔ قائمہ کمیٹی کو این ڈی ایم اے حکام نے ادارے کی کارکردگی اور موسمی تغیرات کے اثرات اور قدرتی آفات سے نمٹنے کیلئے اٹھائے گئے اقدامات بارے تفصیلی آگاہ کیا۔ سینیٹر مشاہد حسین سید نے کہا کہ بنگلہ دیش اور روس میں ڈیزاسٹر منیجمنٹ کے بڑے مسائل ہیں ان کا دورہ کر کے آگاہی حاصل کی جائے۔سینیٹر محمد اکرم نے کہا کہ بلوچستان کے علاقے آوران میں قدرتی آفات نے پورے ضلع کو تباہ کر دیا تھا وہاں بحالی کے اقدامات نہیں اٹھائے گئے۔ سینیٹر بیرسٹر محمد علی سیف نے کہا کہ ہم ری ایکٹوز پالیسی توبناتے ہیں لیکن ریسپانس پالیسی یا سٹریٹیجی پر توجہ نہیں دیتے یہ ادارہ انسانی وسائل کی ترقی پر کام کرے۔ اقوام متحدہ و دیگر ادارے بھی مدد کریں گے اور جن علاقوں میں قدرتی آفات آتی ہیں ان علاقوں کے اساتذہ، تھانوں اور مقامی لوگوں کی تربیت کرنی چاہیے تاکہ وہ بروقت ریلیف پہنچا سکیں۔ جس پر چیئرپرسن قائمہ کمیٹی ستارہ ایاز نے کہا کہ قائمہ کمیٹی کا ایک اجلاس این ڈی ایم میں منعقد کر کے اس کے تمام معاملات کا جائزہ لیا جائے گا۔وزیراعظم کے ایڈوائز موسمی تغیرات ملک امین اسلم نے قائمہ کمیٹی کو بتایا کہ نیشنل ڈیزاسٹر فنڈ بھی قائم کیا گیا ہے جس میں خشک سالی اور زیر زمین پانی کو ری چارج کرنے کے منصوبے بنائے جارہے ہیں۔محکمہ موسمیات کو بھی اس وزارت میں منتقل کیا جارہا ہے تاکہ تمام متعلقہ محکمے اکٹھے ہو کر قدرتی آفات سے نمٹنے کیلئے ایک جامع وموثر پالیسی اور حکمت عملی اختیا ر کر سکیں۔کمیٹی اجلاس میں انکشاف کیا گیا کہ وفاقی دارالحکومت میں کسی عمارت کو آگ لگنے کی صورت میں کنڑول کرنے کیلئے موثر متعلقہ ساز سامان میسر نہیں ہے۔چیئرپرسن کمیٹی نے کہا کہ صوبوں میں بھی ایسا سسٹم نہیں کہ بہتری لائے جا سکے۔ اس حوالے سے اقدامات اٹھانے چاہیں۔ وزیر مملکت نے کمیٹی کو بتایا کہ چڑیاگھر کی کھینچا تانی کی وجہ سے معاملات میں بہتری نہیں آرہی۔ معاملہ ابھی بھی عدالت میں ہے جلد اس کو وزات موسمی تغیرات میں منتقل کر دیا جائے گا۔ سینیٹر ثمینہ سعید نے کہا کہ چڑیاگھر کے ہاتھی کاون کی حالت دیکھ کر افسوس ہوتا ہے۔ کمیٹی کو بتایا گیا کہ ایک بین الاقوامی تنظیم جلد چڑیا گھر کے جانوروں پر ایک رپورٹ دے گی۔وزیراعظم کے ایڈوائز موسمی تغیرات ملک امین اسلم نے بتایا کہ موجودہ حکومت کے بلین ٹری کے منصوبے کو بین الاقوامی سطح پر سراہا گیا ہے۔صوبوں کے ساتھ مل کر اس پر کا م کیا جارہا ہے۔ہر صوبے میں نیشنل پارک تعمیر کیا جائے گا۔ تمام متعلقہ ادارے آن بورڈ ہیں۔اسلام آباد میں پلاسٹک بیگز پر پابندی کا منصوبہ کامیاب ہوا ہے صوبے بھی اس پر عمل پیرا ہو رہے ہیں۔ صوبہ خیبر پختونخواہ اور سندھ نے پابندی عائد کر دی ہے جبکہ پنجاب جلد ہی پابندی عائد کر دے گا۔ کمیٹی کو بتایا گیا کہ ملک میں الیکڑک وہیکل کی پالیسی پر کام کر رہے ہیں۔لوگ اس کیلئے تیار ہیں صرف پالیسی کا انتظا ر ہے۔ ملک میں جلد اس حوالے سے انقلاب آئے گا۔ جس پر رکن کمیٹی سینیٹر محمد اسد علی خان جونیجو نے کہا کہ الیکٹرک وہیکل پر منتقلی احسن اقدام ہوگا۔ کمیٹی اس پر تفصیلی بریفنگ حاصل کر ے۔ کمیٹی کو بتایا گیا کہ ملک میں بڑھتی ہوئی خشک سالی کو کنڑول کرنے کے حوالے سے ری چارج پاکستان منصوبے پر کام کیا جارہا ہے۔ سیلابی پانی کو سٹور کیا جائے گا۔

ای پیپر دی نیشن