ایک زمانہ تھا جب پی ٹی وی کا طوطی بولتا تھا اس کے تیار کردہ ڈراموں کا کوئی ثانی نہ تھا اور یہ ڈرامے پوری دنیا میں جہاں جہاں اردو زبان بولی اور سمجھی جاتی وہاں وہاں دیکھے جاتے تھے اور بے پناہ مقبول تھے لوگ سارے کام کاج چھوڑ کے ی وی کے آگے بیٹھ جاتے نہ صرف ٹی وی ڈرامے بلکہ پی ٹی وی پر نشر ہونے والا ہر پروگرام اپنی مثال آپ تھا۔ معیاری پروڈکشن کی بدولت یہ ادارہ نہ صرف مالی لحاظ سے خودکفیل تھا بلکہ حکومت کی آمدنی کا بھی ذریعہ تھا لیکن بدقسمتی سے پچھلے ادار میں اس ادارے سے سوتیلی ماں جیسا سلوک روا رکھا جاتا رہا۔ سیاسی مداخلت اور اقربا پروری جیسی دیمک نے اس ادارے کی ساکھ کو کھوکھلا کر دیا۔ وزیراعظم عمران خان کی ہدایت پر پی ٹی وی ایک ترکی ڈرامہ ارطغرل پیش کر رہا ہے۔ پی ٹی وی نے بڑی مہارت کے ساتھ اس ڈرامے کی اردو ڈبنگ کی ہے۔ یوں محسوس ہوتا ہے کہ یہ ڈرامہ پاکستان میں تیار کیا گیا ہے۔ اس ڈرامے نے پوری دنیا کی شوبز انڈسٹری پر اپنی دھاک بٹھا دی ہے اور مقبولیت کے نئے ریکارڈ قائم کر دئیے ہیں۔ پاکستان میں اس ڈرامے کی ویور شپ کروڑوں میں ہے۔ اس ڈرامے نے پی ٹی وی کے مردہ گھوڑے میں ایک نئی جان ڈال دی ہے۔ پی ٹی وی جو ایک لمبے عرصے سے پرانے ڈرامے اور پرانے پروگرامز نشر کر رہا تھا اور یہاں تک کہ پی ٹی وی ریٹنگ اور کمرشل کی آمدنی کے حوالے سے تمام پرائیویٹ ٹی وی چینلز سے پیچھے رہ گیا تھا ۔ اس تاریخی ڈرامے کو نشر کرنے کے بعد نہ صرف اب دوبارہ اپنا کھویا ہوا مقام حاصل کر کے اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوا رہا ہے بلکہ اپنے ذرائع آمدن میں بھی اضافہ کر رہا ہے۔ تاریخ گواہ ہے کہ پی ٹی وی اور ریڈیو پاکستان حکومتی پالیسیوں کی تشہیر کے ساتھ ساتھ نظریاتی ، معاشرتی اور مذہبی روایات کے محافظ بھی گردانے جاتے ہیں۔ ایک چھوٹے سے اقدام سے پاکستان کے ایک قومی ثقافتی ادارے میں جان پڑ گئی ہے۔ پی ٹی وی کے ساتھ ایک اور قدیمی اثاثہ ریڈیو پاکستان بھی ہے جو آپ کی خصوصی توجہ کا منتظر ہے۔ یہ ادارہ تمام ابلاغی اداروں کے استاد کا درجے کی حیثیت رکھتا ہے۔ ریڈیو پاکستان کی اپنی ایک تاریخی حیثیت ہے جس کی اہمیت سے انکار ممکن نہیں۔ یہ وہ قدیمی ادارہ ہے جس نے سب سے پہلے برصغیر کے مسلمانوں کو آزادی کی نوید سنائی تھی۔ قیام پاکستان کے بعد پاکستان کے حصے میں صرف تین ریڈیو اسٹیشنز ڈھاکہ ، پشاور اور لاہور آئے۔ وقت کے ساتھ ساتھ اس کا دائرہ وسیع تر ہوتا گیا۔ یہ ایک مسلمہ حقیقت ہے کہ پاکستان میں ذرائع ابلاغ کا سب سے وسیع و عریض نیٹ ورک ریڈیو پاکستان کے پاس ہے ملک کے تیس سے زائد بڑے شہروں میں ریڈیو اسٹیشنز قائم ہیں جہاں سے مقامی زبانوں میں ثقافتی ، مذہبی ، سیاسی ، علمی و ادبی ، اخلاقی ، تعلیمی ، تفریحی ، معلوماتی ، زراعتی اور موسیقی کے پروگرامز پیش کئے جا رہے ہیں۔ پاکستان میں بولی جانے والی تمام زبانوں میں پروگرامز پیش کئے جاتے ہیں اور مقامی زبانوں کی ترقی اور ترویج میں ریڈیو پاکستان کا ایک خاص کردار ہے جسے فراموش نہیں کیا جا سکتا۔ گزشتہ پچھلے ادوار میں اس قدیمی ادارے کی بالکل نظرانداز کیا گیا۔
وزیراعظم پاکستان نے جس طرح پی ٹی وی کیلئے ایک ترکش ڈرامے کے ذریعے اس مردہ گھوڑے میں جان ڈالی ہے اسی طرح ریڈیو پاکستان بھی آپ کی توجہ کا منتظر ہے۔ اسے بھی پائوں پر کھڑا کرنے کے لئے آپ کے ایک غیر معمولی اقدام کی ضرورت ہے۔ ریڈیو پاکستان اس وقت 23 ملکی اور غیر ملکی زبانوں میں پروگرامز پیش کر رہا ہے۔ پاکستان میں یہ اعزاز کسی نیٹ ورک کے پاس نہیں۔ اگر بی بی سی کی طرز پر اسے ریڈیو کے ساتھ ساتھ ٹی وی کی نشریات بھی پیش کرنے کی اجازت دی جائے تو نہ صرف یہ قومی ادارہ پھر سے زندہ ہو جائے گا بلکہ اپنے تمام اخراجات اٹھانے کے قابل بھی ہو جائے گا۔