صدر ٹرمپ اور میں انتخاب جیتیں گے: مائیک پینس کا مباحثہ میں دعوی

 امریکہ کی دونوں بڑی سیاسی جماعتوں ری پبلکن اور ڈیموکریٹک پارٹی کے نائب صدارتی امیدواروں کے درمیان بدھ کو صدارتی مباحثہ ہوا۔ اس مباحثے میں دونوں امیدواروں نے بیشتر وقت کرونا وائرس اور اس سے نمٹنے کی حکمتِ عملی پر ہی صرف کیا۔امریکی میڈیا کے مطابق ریاست یوٹا کے شہر سالٹ لیک سٹی کی یونیورسٹی آف یوٹا میں ہونے والے اس مباحثے کے دوران ری پبلکن جماعت کے نائب صدارتی امیدوار مائیک پینس نے ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے عالمی وبا کی روک تھام کی حکمتِ عملی کا دفاع کیا جب کہ ڈیموکریٹک امیدوار کاملا ہیرس نے اس کی مذمت کرتے ہوئے اسے حکومت کی ناکامی قرار دیا۔مائیک پینس صدر ٹرمپ کی جانب سے تشکیل دی گئی کرونا وائرس ٹاسک فورس کے سربراہ ہیں۔ انہوں نے مباحثے کے دوران اعتراف کیا کہ امریکی عوام کے لیے رواں برس چیلنجنگ ہے تاہم وہ عوام کو بتانا چاہتے ہیں امریکی عوام کی صحت صدر ٹرمپ کی پہلی ترجیح ہے۔ پینس نے وعدہ کیا کہ عالمی وبا کے علاج کے لیے تجویز کردہ خوراکیں رواں برس کے اختتام تک دستیاب ہوں گی۔اس موقع پر کاملا ہیرس نے کہا کہ اگر ری پبلکن صدر نے ماہرینِ صحت کی حمایت کے بغیر کسی ویکسین کے استعمال کرنے پر زور دیا تو وہ اس طرح کی کوئی ویکسین استعمال نہیں کریں گی۔اس موقع پر مائیک پینس نے کاملا ہیرس کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ سینیٹر میں آپ سے کہہ چکا ہوں کہ عوام کی جانوں پر سیاست کرنے سے باز رہیں۔دونوں امیدواروں کے درمیان گرما گرم بحث جاری رہی تاہم اس بحث میں ادب و آداب کو ملحوظِ خاطر رکھا گیا۔ اس سے قبل ری پبلکن صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کے ڈیموکریٹک حریف جو بائیڈن کے درمیان 29 ستمبر کو ہونے والا پہلا صدارتی مباحثہ تلخ اور تنقید سے بھرپور تھا۔

ای پیپر دی نیشن