اسلام کوٹ (نامہ نگار) امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ جماعت اسلامی ظلم و جبر اور لوٹ کھسوٹ کا خاتمے اور پاکستان میں نظام مصطفٰی کا نفاذ چاہتی ہے۔کتنے افسوس کی بات ہے کہ انسان مریخ کی طرف سفر کر رہا ہے اور تھر کے لوگ پینے کے پانی کے لیے ترس رہے ہیں۔ تھر کول کے باوجود یہاں کے لوگ غربت و افلاس کی وجہ اپنے بچوں کے ساتھ خودکشیاں کر رہے ہیں۔ ان ظالم و بے شرم حکمرانوں کی وجہ سے آج تھر میں یہ صورتحال ہے۔عوام اپنے حقوق کے لیے اٹھ کھڑے ہوں۔ پانامہ کی طرح پینڈورا پیپرز میں بھی کسی غریب کا نہیں بلکہ بڑے بڑے لوگ کے نام آئے ہیں، ایسے کرپٹ لوگوں کے گریبانوں میں ہاتھ ڈالنے کا وقت آگیا ہے۔ جماعت اسلامی تمام چوروں کا بلاتفریق احتساب چاہتی ہے۔ ہمارامقابہ کسی فرد نہیں بلکہ ظالمانہ نظام ہے،سندہ باب الاسلام کی اور امن کی سر زمین ہے حکمرانوں نے ملک کو برباد کردیا ہے،پیپلزپارٹی، ن لیگ اور تحریک انصاف نے ملک کو لوٹا ہے ملک میں کرپشن بدامنی مہنگائی نے عوام کا جینا حرام کردیا ہے موجودہ حکمرانون نے ملک کو معاشی طور پر برباد کردیا گیا ہے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسٹیڈیم گراؤنڈ میں منعقدہ عوامی جلسہ سے خطاب کے دوران کیا۔ قبل ازیں انہوں نے ٹھٹہ، بدین، مٹھی اور اسلامی کوٹ میں استقبالی اجتماعات سے خطاب اور میڈیا سے بات چیت بھی کی۔جبکہ مہمانوں کو سندھ کا روایتی تحفہ اجرک و تھر کی شال کا تحفہ بھی پیش کیا گیا۔امیر جماعت سراج الحق نے مطالبہ کیاکہ تھر کو نہری نظام دیا جائے، انجینئرنگ یونیورسٹی قائم کرکے نوجوانوں کو فنی تربیت دی جائے، تھر کول میں مقامی لوگوں کو اولیت دی جائے۔ درگاہ سرہندی کے سجادہ نشین پیر غلام مجدد سرہندی نے کہاکہ اسلام کوٹ جہاں کالا سونا نکل رہا ہے وہاں کے لوگ غربت سے خود کشیاں کر رہے ہیں۔ جماعت اسلامی کے پلیٹ فارم سے تھر کو بدلا جا سکتا ہے۔عوام ہمارا ساتھ دے۔جلسہ عام سے جماعت اسلامی سندھ کے امیر محمد حسین محنتی، نائب امیر ممتازحسین سہتو،خواجہ محبوب معین الدین کوریجہ،حضوربخش حضوری،پیر عبداللہ شاہ، پیر علی شیر سرہندی، عبدالسبحان سمیجو اور حافظ عبدالغنی بجیر نے بھی جلسہ سے خطاب کیا۔