اسلام آباد(نامہ نگار)وزیر غذائی تحفظ و تحقیق کی صدارت میں اعلی سطح کی وفاقی کمیٹی برائے زراعت کا اجلاس ہوا اجلاس میں ربیع کی فصل کے حوالے سے تفصیلی غور وخوص کیا گیا اجلاس میں پنجاب میں وزیر زراعت سید حسنین جہانیاں گردیزی ،آزاد کشمیر کے وزیر سردار میر اکبر نے بھی شرکت کی اجلاس میںچاروں صوبوں کے محکمہ زراعت ،سٹیٹ بینک آف پاکستان ،زرعی ترقیاتی بنک نیشنل فرٹیلائزر ڈویلپمنٹ سنٹر، محکمہ موسمیات ارسا اور وزارت غذائی تحفظ کے اعلی حکام بھی شریک ہوئے اس کے علاوہ چیئر مین پی اے آرسی ڈی جی این اے آر سی وزارت خوراک وزراعت کے اداروں اور شعبہ جات ے سربراہان نے بھی شرکت کی کمیٹی نے خریف کی فصل کا جائزہ لیا اور ربیع کی فصل کے پیداواری منصوبے پر غور کیااجلاس میںربیع کی فصل کیلئے زرعی مداخل کی صورتحال کا بھی جائزہ لیا گیاکمیٹی کو بتایا گیا کہ سال 2021-22میں ملک میں کپاس کی 93لاکھ ستر ہزار گانٹھوں کی پیدوار متوقع ہے۔چاول کی پیداوار اٹھاسی لاکھ چالیس ہزار ٹن متوقع ہے جو گذشتہ سال کے مقابلے میں 5,8فیصدزائد ہے مکئی کی پیدوار نوے لاکھ ٹن متوقع ہے مونگ کی دال دو لاکھ سرسٹھ ہزار ٹن متوقع ہے اجلاس میں بڑی اور چھوٹی فصلوں گندم ما ش چنے آلو دالیں پیازاور ٹماٹر مرچ کی پیدوار میںحاصل کی گئی کامیابیوں کا بھی جائزہ لیا گیا ربیع کی فصل کی لئے بیج کی فراہمی کے معاملے پر اجلاس کو بتایا گیاکہ تصدیق شدہ بیج ضرورت کے مطابق موجو دہے ارسا ایڈوائزی کمیٹی کی طرف سے بتایا گیا کی ربیع کی فصل کیلئے اٹھائیس فیصد پانی کی کمی کا سامنہ ہوگا صوبوں کو 26.91ملین ایکر فٹ پانی دیا جائیگامحکمہ موسمیات نے بتایا کہ مون سون کی بارشوں کا سلسلہ ختم ہو چکا ہے اس سال نو فیصد بارشیں کم ہوئی ہیں جسکی وجہ سے ربیع کی فصلوں کیلئے پانی کی کمی ہوسکتی ہے جبکہ فصلوں کے علاقوں میں اکتوبر سے دسمبر تک بھی بارشیںمعمول سے کم ہوںگی سٹیٹ بنک آف پاکستان کی طرف سے اجلاس کو بتایا گیاکہ زراعت کے شعبہ کیلئے مالی سال 2021-22کیلئے سترہ سو ارب مختص کئے گئے ہیں جو گذشتہ سال کے مقابلے میں24.5فیصد زیادہ ہیں