لندن: پاکستان کا دورہ منسوخ کرنے کے بعد تنقید کا سامنا کرنے والے انگلش کرکٹ بورڈ(ای سی بی ) کے چیئرمین این واٹمور نے استعفیٰ دیدیا۔
برطانوی میڈیا رپورٹس کے مطابق نیوزی لینڈ کے سکیورٹی کا بہانہ بنا کر پاکستان کا دورہ عین موقع پر منسوخ کئے جانے کے بعد انگلش بورڈ نے بھی پاکستان آنے سے انکار کردیا تھا جس کےبعد سابق کرکٹرز،کمنٹیٹرز،انگلینڈ کے وزیراعظم بورس جانسن اور موجودہ کرکٹرز کی جانب سے اپنے کرکٹ بورڈ کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا۔سخت تنقید کے بعد انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ(ای سی بی )کے چیئرمین این واٹمور نے 10ماہ عہدے پر رہنے کے بعد اپنی مرضی سے استعفیٰ دے دیا ہے۔موجودہ ڈپٹی چیئرمین بیری اوبرائن عبوری سربراہ کے طور پر ذمہ داریاں نبھائیں گے۔
خیال رہے کہ انگلش کرکٹ بورڈ کی جانب سے پاکستان آنے سے انکار کے بعد برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن نے اپنے بورڈ پر ناراضگی کا اظہار کیا تھا۔برطانوی اخبار ’’ دی ٹائمز‘‘کے مطابق بورس جانسن انگلینڈ کرکٹ بورڈ کی جانب سے پاکستان کا دورہ منسوخ کرنے کے فیصلے پر بھی ناراض تھے، وزیراعظم اور سینئر وزراء کا ماننا تھا کہ فیصلے کے باعث انگلینڈ کے پاکستان کے ساتھ تعلقات خراب ہوئے ہیں ۔برطانوی میڈیا کے مطابق پاکستان کا دورہ منسوخ کرنے سے قبل انگلینڈ کرکٹ بورڈ ، وزیراعظم آفس، دفترخارجہ ، محکمہ ثقافت ، میڈیا اور کھیل کے حکام کے درمیان مشاورت ہوئی تھی جس میں گورننگ باڈی کی جانب سے منصوبہ بندی سے آگے بڑھنے پر زور دیا گیا ۔ان درخواستوں کو نظر انداز کرنے اور کھلاڑیوں کی ذہنی اور جسمانی صحت کی بنیاد پر دورہ منسوخ کرنے کے بعد کے فیصلے نے وزراءکو مشتعل کر دیا تھا ۔
برطانوی کھلاڑیوں نے دعویٰ کیا تھا کہ دورہ پاکستان کی منسوخی میں ان کا کوئی کردار نہیں۔برطانوی بورڈ نے اس فیصلے سے متعلق انہیں اندھیرے میں رکھا۔برطانوی اخبار کے مطابق انگلش پلیئرزایسوسی ایشن کا کہنا تھا کہ دورہ پاکستان کی منسوخی میں کھلاڑیوں کا کوئی کردار نہیں ہے۔ ان سے تو یہ بھی نہیں پوچھا گیا کہ کیا آپ سفرکریں گے۔انگلش پلیئرزایسوسی ایشن کا مزید کہنا تھا کہ انہیں تو دورہ منسوخ کرنے کے بعد بتایا گیا۔ یونین نے ان دعوؤں کی بھی تردید کی تھی کہ فیصلے کے پیچھے برطانوی کھلاڑی تھے۔
انگلینڈ کرکٹ بورڈ کی جانب سے پاکستان کا دورہ منسوخ کئے جانے کے بعد سابق کپتان مائیکل ایتھرٹن اپنے ہی بورڈ کے خلاف بولے۔
نیوزی لینڈ کے عین وقت پر دورہ پاکستان منسوخ کرنے کے بعد انگلینڈ کی جانب سے بھی پاکستان کا دورہ کرنے سے انکار کردیا گیا تھا جس کے بعد ای سی بی کو نا صرف دنیا بھر بلکہ اپنے ہی ملک کے کھلاڑیوں کی جانب سے تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا۔سابق انگلش کپتان مائیکل ایتھرٹن نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پیغام جاری کرتے ہوئے نا صرف پاکستان کی حمایت کی بلکہ اپنے کرکٹ بورڈ کوتنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ای سی بی کو اپنی بزدلانہ خاموشی توڑنی ہوگی۔
مائیکل ایتھرٹن نے کہا کہ انگلش پلیئرز ایسوسی ایشن اور پاکستان میں برٹش ہائی کمیشن کو فیصلے کا علم نہیں جبکہ انگلینڈ کی سابق خواتین کرکٹرز اور چیئرمین پی سی بی بھی فیصلے سے پریشان ہیں۔سابق انگلش کپتان کا کہنا تھا کہ اس سب کا حل یہ ہے کہ انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ کو اپنی خاموشی توڑنی ہوگی۔
قبل ازیں گزشتہ دنوں انگلینڈ خواتین کرکٹ ٹیم کی سابق کپتان شارلٹ ایڈورڈز نے اپنے ہی بورڈ کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ انگلینڈ نے پاکستان کو دھوکا دیا ہے۔انہوں نے کہا ای سی بی کے دورہ پاکستان منسوخ کرنے سے ظاہر ہوتا ہے کہ انگلینڈ کرکٹ بورڈ کی یاد داشت بھی بہت کمزور ہے ۔ ایڈورڈز اور سابق انگلینڈ ٹیم کے ساتھی ایبونی رینفورڈ برینٹ نے ای سی بی اور پاکستان کے فیصلوں کے درمیان تضادات پر کھل کر بات کی۔انگلینڈ کرکٹ بورڈ نے دورہ پاکستان کی منسوخی پر معافی مانگ لی تھی ۔ چیئرمین این وٹمور کا کہنا تھا کہ فیصلے سے پاکستان سمیت کرکٹ فینز سے معذرت خواہ ہوں۔
چیئرمین انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ این وٹمور نے پاکستان میں سیریز نہ کھیلنے کے فیصلے پر اپنے بیان میں کہا تھا کہ مجھے افسوس ہے فیصلے سے پاکستان میں لوگ مایوس ہوئے۔پاکستان کا دورہ نہ کرنے کا فیصلہ بورڈ کا تھا، فیصلے کے لئے کھلاڑیوں سے مشورہ نہیں کیا گیا تھا۔سیزن کی مصروفیات کی وجہ سے ذہنی تندرستی کے لیے فیصلہ کیا گیا، بورڈ نے جو فیصلہ کیا وہ بہت مشکل تھا۔چیئرمین ای سی بی کا کہنا تھا کہ تفصیلات میں نہیں جاؤں گا، سیکورٹی اور ویلفئیر کی ایڈوائس پر فیصلہ کیا گیا۔ ورلڈ کپ اور نیوزی لینڈ کے پاکستان سے جانے کے بعد فیصلہ جلد کیا گیا، فیصلے کی بنیادی وجہ کھلاڑیوں کی ویلفئیر ہی تھی، پاکستان کے ساتھ تعلقات نئے سرے سے بنانے ہیں، ہمیں 2022 کے دورے کے حوالے سے دوبارہ فوکس کرنا پڑے گا، پاکستان کے مشکور ہیں وہ گزشتہ برس انگلینڈ آئے، اگلے سال شیڈول ٹور کے حوالے سے جو ہو سکا ہم کریں گے۔
چیئرمین پی سی بی رمیز راجہ کے طوفانی دوروں کے بعد قائمہ کمیٹی میں جارحانہ اننگز بھی توجہ کا مرکز بن گئی، کہتے ہیں کہ انگلینڈ کے یہاں نہ آنے پر وزیر اعظم بورس جانسن کو جواب دینا پڑا جبکہ بغیر کھیلے وطن واپس پر نیوزی لینڈ دباؤ کا شکار ہے، دورہ ری شیڈول سے متعلق جلد اچھی خبر ملے گی۔
کرکٹ بورڈ کے راجہ کی کراچی کے بعد سینیٹ کی قائمی کمیٹی میں دبنگ انٹری ، کہا کہ پاکستان ٹیم کو نمبر ون بنانا چاہتے ہیں۔جب تک ٹیم نمبر ون نہیں بنے گی کسی کی کوئی کارکردگی نہیں۔چیئرمین رمیز راجہ نے کہا کہ نیوزی لینڈ اورانگلینڈ دورہ منسوخی پر آئی سی سی کو سخت خط لکھا، برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن کو جواب دینا پڑاہمارے دباؤ سے نیوزی لینڈ دورہ ری شیڈول کررہی ہے اگلے ہفتے اچھی خبر سامنے آئے گی۔چیئرمین پی سی بی نے مزید واضح کیا کہ ویسٹ انڈیز اور آسٹریلیا کے دورے برقرار ہیں، اب آسٹریلیا پاکستان کا دورہ منسوخ کرنے سے پہلے سو بار سوچے گا۔رمیز راجہ نے ڈومیسٹک کرکٹ کو انتہائی اہم قرار دیتے ہوئے کہا کہ سکول سمیت گراس روٹ لیول پر توجہ دینے کی اہمیت پر زور دیا، اس حوالے سے ڈومیسٹک کرکٹرز کے معاوضوں کو بڑھا کر ایک لاکھ روپے کرنے اور اسپانسرز تلاش کرنے کا بھی ذکر کیا۔