واشنگٹن(این این آئی)امریکی محکمہ خارجہ کے نائب ترجمان نے کہا ہے ریاض واشنگٹن کے لیے ایک اہم شراکت دار ہے۔ اوپیک پلس کے فیصلے کے بعد بھی واشنگٹن کا سعودی عرب سے اپنی افواج کو نکالنے کا کوئی منصوبہ نہیں ۔امریکی عہدیدار نے مزید کہا ہمارا اوپیک پلس کی پیداوار میں کمی کے تناظر میں سعودی عرب سے اپنی افواج کو منتقل کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔ بہت سے مشترکہ مفادات ہیں جو ہمیں متحد کرتے ہیں۔ سعودی عرب اور امریکہ مستقل بنیادوں پر مختلف مسائل پر بات چیت کرتے ہیں ۔ سعودی عرب ہمارے لیے اہم شراکت دار ہے ۔جمعرات کو امریکی صدر جو بائیڈن نے اوپیک پلس ممالک کی جانب سے تیل کی پیداوار کو کم کرنے کے اعلان کردہ منصوبوں پر مایوسی کا اظہار کیا اور کہا کہ امریکہ اس کے لیے دستیاب متبادل کا مطالعہ کر رہا ہے۔اوپیک پلیس گروپ نے بدھ کو پیداوار میں تیزی سے کٹوتیوں پر اتفاق کیا تھا۔ اس کا مقصد پہلے سے ہی سخت رسد میں موجود مارکیٹ میں سپلائی کو مزید سخت کرنا تھا ۔ اوپیک کے فیصلے کی وجہ سے نومبر میں ہونے والے امریکی وسط مدتی انتخابات سے قبل پٹرول کی قیمتوں میں اضافے کا امکان بڑھ گیا۔ وسط مدتی الیکشن میں بائیڈن کے ڈیموکریٹس ایوان اور سینیٹ میں اپنی اکثریت کا دفاع کر رہے ہیں۔