کراچی (نیوز رپورٹر)نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی بعثت کا مقصد دراصل تمام انسانوں تک لا الہ الااللہ کا آ فاقی پیغام پہنچا نا تھا اسی کلمے کو بنیاد بنا کر صحابہ کرام ؓ کی تربیت کی گئی تاکہ بندوں کو بندوں کی غلامی سے چھڑایا جاسکے اور ایک رب کا بندہ بنایا جاسکے اور اب اس امت کی ذمے داری ہے کہ وہ اس دور اور آ نے والے ہر دور میں شہادت علی الناس کے فریضے کو انجام دے۔ان خیالات کا اظہار حلقہ خواتین جماعت اسلامی پاکستان کی جنرل سیکٹری محترمہ دردانہ صدیقی صاحبہ نے ضلع ائیرپورٹ کے اجتماع ارکان سے سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم کے موضوع پر خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انھوں نے مزید کہا کہ الحمدللہ ارکان جماعت اسلامی معاشرے کے وہ لوگ ہیں جو اس ذمہ داری کو نہ صرف پہچانتے ہیں بلکہ وہ انکی زندگی کا نصب العین ہے۔ اس سلسلے میں ارکان جماعت کو اپنا جائزہ لینا چاہئے کہ ہم اسوہ حسنہ کے کس معیار پر ہیں۔ اس وقت انسانوں کی اکثریت مادیت اور خواہشات نفس کے پیچھے دوڑ رہی ہے ۔اس تاریکی کے سمندر میں روشنی کی کرن محسن انسانیت صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات بابرکات کی پیروی و اتباع ہی وہ شاہراہ ہے جس کو اختیار کرکے دنیا کو کفر و شرک کے گہرے دبیز اندھیروں سے نکالا جاسکتا ہے۔نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے لا الہ الااللہ کی بنیاد پر جو گروہ تیار کیا انھوں نے اس کلمے کو دل سے قبول کیا اور اس عقیدے پر بننے والے معاشی، معاشرتی سیاسی اور عدالتی نظام کو وہ پہلے ہی دلوں میں بساچکے تھے یعنی انھوں نے پورا پیکج قبول و منظور کیا تھا۔ جب انھوں نے یہ ثابت کردکھایا کہ یہی وہ گروہ ہے جو دنیا کو کمانڈ کرنے کی اہلیت پر پورا اترتا ہے تو پھر اللہ نے انہیں دنیا کا امام بنادیا۔ اگر ہم دنیا میں انقلاب لانے کے دعویدار ہیں تو ہمیں سب سے پہلے اپنے اندر انقلاب لانا ہوگا۔ اپنی ذات اور اپنے گھر سے شروع کرتے ہوئے دائرہ کار بڑھانا ہوگا۔ پروگرام کے اختتام میں ٹرانس جینڈر بل کے حوالے سے قرارداد پیش کی گئی ۔