کراچی ( نیوز رپورٹر )کراچی کی احتساب عدالت میں سرکاری اراضی پر جعلی سوسائٹی بناکر شہریوں سے فراڈ کے کیس میں ملزم آدم جوکھیو پر فرد جرم عائد نہ ہوسکی جبکہ جرمن اسکول اورنگی ٹاون کی ایک لاکھ مربع گز زمین پر قبضہ کیخلاف درخواست پر ڈپٹی کمشنر ویسٹ کو 27 اکتوبر ذاتی حیثیت میں پیش ہونے کا حکم دیدیا ۔کراچی کی احتساب عدالت میں سرکاری اراضی پر جعلی سوسائٹی بناکر شہریوں سے فراڈ کے کیس میں ملزم آدم جوکھیو پر فرد جرم عائد نہ ہوسکی عدالت نے ریفرنس کی سماعت 22 اکتوبر تک ملتوی کردی۔احتساب عدالت کے میں سرکاری اراضی پر جعلی سوسائٹی بناکر شہریوں سے فراڈ کا ریفرنس کی سماعت ہوئی۔ گزشتہ سماعت پر عدالت نے ریفرنس کے دائرہ اختیار سے متعلق درخواست مسترد کردی تھی۔ نیب حکام کے مطابق ملزمان نے شہریوں سے 3 ارب سے زائد کا فراڈ کیا۔ ریفرنس میں حاجی آدم جوکھیو سمیت دیگر شامل ہیں۔ دوسری جانب سندھ ہائیکورٹ میں جرمن اسکول اورنگی ٹاون کی ایک لاکھ مربع گز زمین پر قبضہ کیخلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔ درخواستگزار کے وکیل عثمان فاروق ایڈوکیٹ نے موقف دیا کہ سرکاری سرپرستی میں قبضہ ہورہا ہے۔ عدالت نے ڈپٹی کمشنر ویسٹ سے تفصیلی رپورٹ طلب کرلی۔ عدالت نے ڈپٹی کمشنر ویسٹ کو 27 اکتوبر ذاتی حیثیت میں پیش ہونے کا حکم دیدیا۔ عدالت نے قبضہ اور تعمیرات کیخلاف حکم امتناع برقرار رکھا۔ عثمان فاروق ایڈوکیٹ نے موقف اپنایا تھا کہ انڈس اسپتال نے جگہ پر اسپتال اور کالج بنانے کی تجویز کے ایم سی کو دے رکھی ہے۔ انڈس اسپتال اچھی شہرت رکھنے والا ادارہ ہے۔ 3 اسکولوں کی ہزاروں مربع گز زمین پر قبضہ کیا جارہا ہے۔ دو رکنی بینچ نے حکم امتناع جاری کیا تھا مگر قبضہ مافیا نے دیواریں بناکر تعمیرات شروع کردیں۔