ٹرانس جینڈر قانون کیخلاف مظاہرہ نظریاتی دفاع کیلئے اسلام آباد مارچ کریں گے سراج الحق

Oct 08, 2022

لاہور (خصوصی نامہ نگار) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ ٹرانس جینڈر قانون کو ختم نہ کیا گیا تو اسلام آباد کی جانب مارچ کریں گے۔ اگر لوگ کرسی کی خاطر وفاقی دارالحکومت کا گھیراو¿ کر سکتے ہیں تو ملک کی معاشرتی اساس کو بچانے اور نظریہ کے دفاع کے لیے وہاں کیوں نہیں جایا جا سکتا۔ دینی جماعتوں اور ملک کے سنجیدہ سیاست دانوں نے فحاشی و عریانی اور ہم جنس پرستی کو فروغ دینے کے لیے پاس کیے گئے ٹرانس جینڈر قانون کو مسترد کر دیا۔ اسلامی نظریاتی کونسل نے قانون کو غیر شرعی قرار دیا ہے۔ آئین پاکستان کی دفعہ 227کے مطابق ملک میں قرآن و سنت کے خلاف قانون سازی نہیں ہو سکتی، حکمران بتائیں کس کے ایجنڈے پر کاربند ہیں۔ ن لیگ، پی ٹی آئی، پی پی پی اور ایم کیو ایم بظاہر آپس میں دست و گریبان مگر مغربی ایجنڈے کے نفاذ کی بات آتی ہے تو چاروں شیروشکر ہو جاتے ہیں۔ واضح کر دوں خواجہ سراو¿ں کے حقوق کے مخالف نہیں، ملک میں کل ساڑھے تین ہزار خواجہ سرا ہیں، حکومت ان کی ہمدرد ہے تو انہیں ملازمتیں دے، رہائش اور خوراک کا بندوبست کرے۔ قانون کا مقصد محض ہم جنس پرستی کا فروغ ہے۔ وہ مال روڈ پر ٹرانس جینڈر قانون کے خلاف مظاہرہ سے خطاب کر رہے تھے۔ مقررین اور سٹیج پر موجود شرکا میں سیکرٹری جنرل امیر العظیم، حافظ ابتسام الٰہی ظہیر، جواد نقوی، اسد اللہ نقیبی، امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی جاوید قصوری، شیخ الحدیث مولانا عبدالمالک، سیکرٹری اطلاعات قیصر شریف، امیر جماعت اسلامی لاہور ذکر اللہ مجاہد، امیر جماعت اسلامی گوجرانوالہ مظہر رندھاوا، امیر جماعت اسلامی شیخوپورہ رانا تحفہ دستگیر، امیر ضلع ننکانہ حافظ حبیب ضیا و دیگر شامل تھے۔ سراج الحق نے حکمرانوں کو خبردار کیا کہ 62ون ایف کو نہ چھیڑیں، ورنہ قوم کے ہاتھ ان کے گریبانوں میں ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ اس ایکٹ میں حال ہی میں دو ممبران نے ترامیم کا بل پیش کیا ہے۔ 62ون ایف قانون کا مقصد یہ ہے کہ اسمبلیوں میں صادق اور امین لوگ جائیں، مگر شاید کچھ لوگوں چاہتے ہیں کہ وہاں چور اور لفنگے پہنچ جائیں۔ پوری دنیا میں ممبران پارلیمنٹ کے لیے ایمان دار اور سچا ہونے کی شرط ہے، ہمارے ہاں الٹی ڈگر چل پڑی ہے۔ امیر جماعت نے کہا کہ ربیع الاول کے بابرکت مہینہ میں ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ ہم حضور کی سیرت و کردار پر گفتگو کے لیے مجالس کا اہتمام کرتے، مگر مغرب زدہ حکمرانوں نے ہمیں مجبور کردیا ہے کہ ہم ٹرانس جینڈر قانون کے خلاف مظاہرہ کریں۔
سراج الحق

مزیدخبریں