زلزلہ متاثرین سرکل بکوٹ کس حال میں؟


 اللہ تعالی کی آزمائش 8اکتوبر 2005 رمضان المبارک میں آزادکشمیر شمالی علاقوں بالاکوٹ بٹگرام بکوٹ ایبٹ آباد کے بالائی پہاڑوں پر بسنے والے انسانوں پر زلزلہ کی صورت میں نازل ہوئی اور دیکھتے ہی دیکھتے 90 ہزار انسان دنیا سے چلے گئے ہزاروں زخمی ہوکر معزور ہوگئے اور ہزاروں بے گھر ہوگئے ھم لوگوں نے جو اس دن دیکھا محسوس کیا کبھی نہ بولنے والا وقت تھا ۔اس آزمائش میں دنیا بھر کے مسلمانوں اور انسانوں نے انسانیت کی معراج کو پایا بے شمار وسائل پاکستان کو مہیا کیے مگر بے حس احکام نے اس امداد پر اپنے گھر اور جہنم کا خوب ایندھن بھرا اور آج 17 سال بعد بھی ھمارے سرکل بکوٹ کے معصوم بچے گورنمنٹ پرائمری سکول پیخو نکر یونین کونسل بکوٹ شریف  کے مبشر مختیار عباسی کاشف یونس عباسی حمزہ امتیاز عباسی اپنے 250 سے زائد طلباء کی نمائیندگی کرتے ہوئے جب میڈیا کے ذریعے کہتے ہیں کہ ھمارے حال پر رحم کرو ھم شدید برف باری اور گرمی میں کھلے آسمان تلے بیٹھنے پر مجبور ہیں ھمارے کپڑے مٹی گرد سے روز خراب ہوتے ہیں ھماری بھی خواہش ہے کہ ھمارا کمرہ کلاس ہو جہاں ھم پھتروں کی جگہ کرسی پر بھیٹ کر تعیلم حاصل کریں ان نھنے منے بچوں کے الفاظ کسی بھی درددل رکھنے والے انسان کے دل کو چیر کر رکھنے والے ہیں مگر شاید ھمارے بے حس حکمرانوں انتظامیہ نمائیندگی کرنے والوں کے سینے میں دل نہیں پھتر ہیں اور بچوں کی دعائیں ہیں کہ کاش ھماری طرح ھمیں زمین پر بھیٹا کر تالیاں بجوانے والوں کی اولادوں کو بھی اللہ ھمارے برابر کردے ۔سرکل بکوٹ کے بالائی پہاڑوں کے یہ سکول چند ھفتوں بعد برف سے اٹے ہوں گے نہ ٹینٹ نہ کمرے اور اللہ حافظ گورنمنٹ مڈل سکول سنگریڑی یونین کونسل بیروٹ گلیات سرکل بکوٹ کی دوسری بلند ترین چوٹی مکش پوری کے دامن میں واقع ھے جہاں محکمہ تعلیم کی ناقص پالیسیوں کی بدولت برف باری والا یہ تاحال زیر تعمیر سکول سردیوں میں بھی کھلا رہتا ھے ہیڈ ماسٹر قاضی تحسین ارشد کا کہنا ہے کہ اس سکول کے بچے انہتائی باصلاحیت اور ہونہار ہیں جو موسموں کی سردی گرمی اور عمارت نہ ہونے کے باوجود شاندار رزلٹ دے رہے ہیں اگر انکو سردیوں میں ٹینٹ مہیا کئے جائیں تو انکی صحت کیلیے بہتر ہوگا ۔ عتیق الرحمن قریشی جو مقامی سوشل ورکر ہیں اور تعیلم کی اہمیت کو سمجھتے ہیں انکا کہنا اور مطالبہ ھے کہ سنگریڑی لہور کس سمیت دیگر سکولوں کو فوری تعمیر کرکے غریب عوام کو ریلیف دیا جائے ۔گورنمنٹ پرائمری سکول پیخو نکر کے سکول ٹیچر نوید احمد عباسی کا کہنا تھا کہ علاقہ کے بچوں کے لیے اکیلا سکول جہاں 250 سے زائد طلبائ￿  وطالبات ہیں اور سات استاتذہ کرام ہیں بچے انہتائی محنتی اور شوق سے تعیلم حاصل کرنے والے ہیں مگر زلزلہ 2005 کے بعد عمارت نہ ہونے سے وہ ماحول جو کلاس روم میں 
ہوسکتا ھے نہیں بن رہا ۔علاقہ کے منتخب بلدیاتی نمائیندگان ویلج کونسل کے چیئرمینوں حسام جمشید عباسی بابو عباسی افتخار عباسی ذوالفقار عباسی چوہدری ظہیر یوسف تاج عباسی زراب عباسی ذوالفقار عباسی فاروق عباسی(ریالی)عبدالجبار عباسی ایڈووکیٹ سردار صادق ودیگر نے بھی میڈیا کے ذریعے مطالبہ کیا کہ سرکل بکوٹ کے گورنمنٹ سکولوں پیخو نکر سنگریڑی پائیاں لمیاں لڑاں پھائی بانڈی لہور کس سمیت دیگر بنیادی مراکز صحت مولیا ترچھ پٹن کلاں فوری تعمیر کرکے عوام علاقہ کو سہولیات فراہم کی جائے ۔اس موقع پر عوام علاقہ نے ماضی کے منتخب ممبران اسمبلی کے بعد موجودہ ممبر صوبائی اسمبلی چئیرمین ڈیڈک کمیٹی ایبٹ آباد رانماء  تحریک انصاف  نزیر احمد عباسی اور مسلم لیگ کے مرکزی رانماء  ممبر قومی اسمبلی وفاقی وزیر مرتضی جاوید عباسی جنکا تعلق اس علاقہ سے ھے ۔
کو کہا کہ وہ باخوبی واقف ہیں اس عوام اور ان بچوں پر رحم کریں اپنی اپنی حکومتوں سے سرکل بکوٹ کے تعیلمی اداروں صحت کے مراکز نتھیا گلی بکوٹ روڈ کوہالہ نمبل مولیا روڈ جیسے منصوبوں پر جنکے لئے دنیا نے کروڑوں ڈالر امداد دی تھی اس میں سے معمولی رقم لگا کر ان منصوبوں کو مکمل کروائیں زلزلہ 2005 سے 2022 تک ایک پوری نسل جوان ہوگی مگر مسائل وہاں کے وہاں ہی ہیں اللہ تعالی پاکستان اور اسکے عوام اور خاص کر ھم وہ نسل جو زلزلہ سیلاب جیسی آزمائشوں سے گزر چکے مزید آزمائش سے بچائے آمین

ای پیپر دی نیشن