اسلام آباد(آئی این پی )پاکستان کو خوردنی تیل کی درآمدات پر انحصار کم کرنے کیلئے بڑے پیمانے پر کینولا کاشت کرنیکی ضرورت ہے۔ 26 ہزار ہیکٹر اراضی پرکینولا کی کاشت جاری،سالانہ پیداوار ایک لاکھ ٹن سے زائدہے۔ پاکستان کی خوردنی تیل کی سالانہ ضرورت 50 لاکھ ٹن ہے۔ پاکستان کو خوردنی تیل کی درآمدات پر انحصار کم کرنے کیلئے بڑے پیمانے پر کینولا لگانے کی ضرورت ہے جس سے ملک کو اپنے غیر ملکی ذخائر بچانے میں مدد ملے گی۔ پاکستان میں کینولا تیل کے بیج کیلئے کاشت کی جانے والی سب سے اہم براسیکا فصل ہے جس میں تیل کی مقدار 44 فیصدزیادہ ہے اور اس کے کھانے میں 40فیصدپروٹین ہوتا ہے۔ نیشنل ایگریکلچر ریسرچ سینٹرکے ایک سینئر سائنسی افسرڈاکٹر احسان اللہ خان نے کہا کہ کینولا سرسوں کی اعلی پیداواری صلاحیت کی وجہ سے ایک منافع بخش فصل ہے۔
جو ملک کے درآمدی بل کو کم کرنیکی صلاحیت رکھتی ہے۔ کینولا کا تیل مارکیٹ میں ایک سستا اور صحت مند کھانا پکانے کا تیل ہے اور بچا ہوا کینولا کھانا مویشیوں کیلئے اعلی پروٹین والے کھانے کا ایک قیمتی ذریعہ ہے۔ انہوں نے کہاکہ اس سیزن میں ہم 100 سے 200 ایکڑ پر کینولا اگائیں گے۔ ہم نے اس سال تقریبا 50 ٹن کینولا تیار کیا اور 30 ٹن کینولا کے بیج کو دھونے اور گریڈ کرنے کے بعد حاصل کیا۔
ایک صحت مند فصل تقریبا 100 من فی ایکڑ پیدا کر سکتی ہے جس سے ہماری تیل کی پیداوار کو بڑھانے میں مدد مل سکتی ہے۔
خوردنی تیل کی درآمدات پر انحصار کم کرنے کیلئے کینولا کاشت کی جائے:این ای آر
Oct 08, 2022