بیت المقدس + ریاض+واشنگٹن(نوائے وقت رپورٹ+ امیر محمد خان سے) حماس اور اسرائیل کے درمیان نئی جنگ چھڑ گئی۔ اسلامی تحریک مزاحمت حماس کے عسکری ونگ کے سربراہ نے اسرائیل کے خلاف بڑی کارروائی کرنے کا اعلان کرتے ہوئے سات ہزار میزائل داغنے کا دعویٰ کیا ہے جبکہ اسرائیل کی جانب سے بھی غزہ پر بمباری کی گئی ہے۔ الجزیرہ نیوز کے مطابق حماس کے راکٹ حملوں سے اسرائیل میں ہلاکتوں کی تعداد 250 ہو گئی جبکہ 1450 اسرائیلی زخمی ہوئے۔ اسرائیل کی جانب سے غزہ پر جوابی حملوں میں 232 فلسطینی شہید جبکہ 3200 زخمی ہوئے ہیں۔ عرب میڈیا کے مطابق حماس کے عسکری ونگ کے کمانڈر محمد الضیف ’ابو خالد‘ کی طرف سے جاری بیان میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ آپریشن ’طوفان الاقصیٰ میں اسرائیل پر پانچ ہزار میزائل داغے جا رہے ہیں۔ سربراہ محمد الضیف نے اپنے بیان میں کہا کہ یہ زمین پر آخری قبضے کو ختم کرنے کی سب سے بڑی جنگ کا دن ہے، ہم نے یہ کہنے کا فیصلہ کرلیا کہ اب بس بہت ہو چکا ، ہم نے غاصب (اسرائیل) کے تمام جرائم کا سلسلہ ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ا±ن کی بلا احتساب اشتعال انگیزی کا وقت ختم ہو گیا۔ ہفتے کی صبح 7 بجے غزہ کی پٹی سے اچانک لاتعداد راکٹ اسرائیل پر داغے جانے کا سلسلہ شروع ہوا جس کے بعد اسرائیل کے طول وعرض میں خطرے کے سائرن بج اٹھے، غزہ کے مختلف علاقوں سے راکٹ باری کی آوازیں گونجتی رہیں۔ حماس کی جانب سے جہاں ایک طرف ہزاروں راکٹ غزہ کی پٹی پر داغے گئے ہیں وہیں مسلح جنگجو بھی شہرمیں داخل ہوگئے۔ اسرائیلی وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ غزہ سے عسکریت پسند اسرائیلی علاقوں میں گھس گئے ہیں۔ اسرائیلی حکام کا بتانا ہے کہ حماس نے اسرائیل میں ایک پولیس سٹیشن کا کنٹرول بھی سنبھال لیا ہے۔ اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ کا کہنا ہے کہ حماس نے اسرائیل کے خلاف جنگ شروع کر کے ایک ’سنگین غلطی‘ کر دی ہے۔ فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس کے اسرائیل پر زمین، سمندر اور فضا سے حملے کئے جس میں صیہونی فوجیوں سمیت 250 اسرائیلی ہلاک،1450 زخمی اور ایک میجر جنرل سمیت 50 فوجیوں کو یرغمال بنا لیا گیا۔ امریکی میڈیا کے مطابق حماس کے ملٹری ونگ نے اسرائیل کے خلاف آپریشن الاقصی طوفان کا اعلان کرتے ہوئے راکٹ فائر کیے۔ غزہ سے راکٹ حملوں کے بعد تل ابیب سمیت پورے اسرائیل میں جنگ کے سائرن گونج اٹھے۔ عرب میڈیا کے مطابق حماس کے جنگجو غزہ پٹی کے ارد گرد یہودی بستیوں کو نشانہ بنا رہے ہیں، جنگجوو¿ں کا دعویٰ ہے کہ سرحدی باڑ کے قریب اسرائیلی بکتر بند پر حملہ کرکے اس میں موجود اسرائیلی اہلکاروں کو ہلاک کیا گیا ہے۔ سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیوز میں اسرائیل میں داخل ہونے والے حماس کے مبینہ جنگجو اسرائیلی شہریوں کو نشانہ بناتے بھی دیکھے جا سکتے ہیں۔ عرب میڈیا کے مطابق حماس کی القسام بریگیڈ نے پہلے ہزاروں راکٹ داغے اور پھر پیدل دستے سرحدی باڑ توڑ کر اسرائیل میں داخل ہوئے۔ القسام بریگیڈ کے مزاحمت کار موٹرگلائیڈرز کے ذریعے فضا سے بھی اسرائیل میں داخل ہوئے۔ حماس کے اچانک حملے کے بعد اسرائیلی فوج کی جانب سے سرحدی بیس خالی کرا لیے گئے ہیں، حماس نے اسرائیل میں اپنی سہ طرفہ کارروائی کو" آپریشن الاقصیٰ فلڈ" کا نام دیا ہے۔ اسرائیلی فوج نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے غزہ پر فضائی حملے شروع کر دئیے جس میں اب تک کی اطلاعات کے مطابق 232 سے زائد فلسطینی جاں بحق ہو چکے ہیں۔ اسرائیلی فوج کے حملوں سے غزہ میں فلسطینی وزارت داخلہ کی عمارت بھی تباہ ہوگئی ہے۔ دوسری جانب اسرائیل کے وزیر دفاع نے اضافی فوج طلب کرنے کی منظوری دے دی۔ عرب میڈیا کے مطابق مغربی کنارے میں جشن کا سماں ہے اور فلسطینی شہریوں کی جانب سے حماس کی کارروائی کا خیر مقدم کیا گیا۔ مقبوضہ بیت المقدس، نابلس سمیت متعدد علاقوں میں فلسطینیوں کا سڑکوں پر جشن منایا گیا۔ فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس کے آپریشن الاقصیٰ فلڈ کے آغاز کے بعد حماس کے رہنما اسماعیل حانیہ کے سجدہ شکر کی ویڈیو جاری کر دی گئی۔ اسرائیلی اخبار "ہاریٹز" نے کہا ہے کہ حماس کے اچانک حملوں میں متعدد اسرائیلی ہلاک اور سیکڑوں زخمی ہوئے جبکہ لاتعداد اسرائیلیوں کو یرغمال بنا لیا گیا ہے۔ ایران نے صہیونی ریاست اسرائیل پر دندان شکن حملے کے بعد فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کو مبارک باد دی ہے۔ ایرانی رہبر اعلیٰ علی خامنہ ای کے مشیر رحیم صفوی نے کہا کہ ہم فلسطین اور مقبوضہ بیت المقدس کی آزادی تک فلسطینی مزاحمت کاروں کے ساتھ کھڑے ہیں۔ دوسری جانب مصر اور ترکی نے صورت حال کے سنگین نتائج سے خبردار کرتے ہوئے تحمل اختیار کرنے پر زور دیا ہے۔ مصری وزارت خارجہ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ شہریوں کو مزید خطرے میں ڈالنے سے بچانے کے لیے فریقین کو تحمل کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔ ا±دھر ترک صدر رجب طیب اِردوان نے فریقین پر زور دیا ہے کہ وہ ایسے اقدامات سے گریز کریں جن سے کشیدگی میں اضافے کا خدشہ ہو۔ انہوں نے تحمل اختیار کرنے پر زور دیتے ہوئے انقرہ میں حکمراں جماعت کی کانگریس سے خطاب کرتے ہوئے مزید کہا کہ مقبوضہ مشرقی یروشلم کی تاریخی اور مذہبی حیثیت اور مسجد اقصیٰ کو کسی بھی طرح سے نقصان پہنچانے کی کوششیں ناقابل برداشت ہوں گی۔ فلسطین کے علاقے غزہ کی مزاحمتی تنظیم حماس کے جنگجو اسرائیل پر حملوں کے دوران 50 اسرائیلی فوجی اور شہریوں کو یرغمال بنا کر ساتھ لے گئے۔ دوسری جانب عرب میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ حماس کے جنگجو¶ں اسرائیلی فوج کے میجر جنرل نمرود الونی کو بھی یرغمال بنا کر ساتھ لے گئے ہیں۔ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے حالت جنگ کا اعلان کر دیا۔ انہوں نے بتیا میں کہا کہ مکمل جنگ ہو گی اب آپریشن نہیں ہو گا۔ پورے اسرائیل میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔ نیتن یاہو نے فوج کو اسرائیلی علاقوں سے حماس کے مزاحمت کاروں کو نکالنے کا بھی حکم دیا ہے۔ اب اسرائیل مکمل طور پر حالت جنگ میں ہے۔ ادھر محمود عباس کی زیر صدارت رام اللہ میں فلسطینی اتھارٹی کا ہنگامی اجلاس ہوا جس میں متعدد اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔ اسرائیل فلسطین تازہ کشیدگی پر سعودی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ دونوں فریقین سے تشدد فوری روکنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔ سعودی وزارت خارجہ نے کہا کہ فلسطین کی غیر معمولی صورتحال کا جائزہ لے رہے ہیں۔ بیان کے مطابق فلسطین اسرائیل کشیدگی نمیں متعدد محاذوں پر تشدد کے واقعات ہوئے ہیں۔ بیان میں کہا گیا کہ دونوں فریقین شہریوں کے تحفظ کا خیال رکھیں۔ تحمل سے کام لیں۔ وزارت خارجہ نے مزید کہا کہ سعودی عرب نے پہلے ہی فلسطینیوں کے خلاف اشتعال انگیز کارروائیوں کے تباہ کن نتائج سے خبردار کر دیا تھا۔ اسرائیل فلسطین تازہ کشیدگی پر ردعمل میں سعودی وزارت خارجہ کا کہنا ہے دونوں فریقین سے تشدد اور لڑائی کو فوری روکنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔ دونوں فریقین شہریوں کے تحفظ کا خیال رکھیں‘ تحمل سے کام لیں۔ عالمی برادری اپنی ذمے داریاں نبھائے‘ امن کیلئے دو ریاستی حل پر کام کرے دو ریاستی حل ہی خطے میں سلامتی‘ امن اور شہریوں کی حفاظت کا ضامن ہے۔ حماس کے ترجمان جارج قاسم نے عرب ٹی وی سے گفتگو میں کہا ہے کہ حماس کے جنگجو متعدد یہودی بستیوں میں داخل ہونے میں کامیاب ہو گئے۔ جنگ کے علاوہ کوئی اور آپشن نہیں۔ فلسطینی وزارت خارجہ نے اسرائیل فلسطین کشیدگی پر بیان میں کہا ہے کہ فلسطینیوں کو حق خودارادیت‘ ان کی ریاست نہ دینے کے نتائج سے بار بار خبردار کیا۔ روزانہ کی اشتعال انگیزیوں‘ حملوں اور یہودی آباد کاری کے نتائج سے بارہا آگاہ کیا۔ اسرائیلی فوج کی مسلسل دہشت گردی سے بھی خبردار کیا۔ خطے میں امن کی ضمانت فلسطینی سرزمین پر اسرائیلی قبضہ ختم کرنا ہے۔ فلسطینی عوام کی آزادی‘ خود مختاری کو تسلیم کرنا ہی امن کی ضمانت ہے۔ حماس نے سینئر اسرائیلی کمانڈر میجر جنرل نمرود الونی کو حراست میں لینے کا دعویٰ کیا ہے۔ برطانوی اخبار کے مطابق حراست میں لینے کے بعد میجر جنرل نمرود کو اسی حالت میں گلیوں میں گھمایا گیا۔ میجر جنرل نمرود حماس کے مزاحمت کاروں کے خلاف آپریشن کرنے والوں میں شامل تھے۔ حزب اﷲ نے کہا کہ حماس سمیت تمام فلسطینی مزاحمتی گروپوں کی کامیابی کیلئے دعاگو ہیں۔ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے امریکی صدر جوبائیڈن سے رابطہ کیا ہے۔ اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ اسرائیل پر بحری راستے سے حملہ کرنے والے درجنوں فلسطینی مارے گئے۔ غزہ پٹی کے قریب 22 اسرائیلی مقامات پر جھڑپیں جاری ہیں۔ الصبح غزہ سے راکٹ حملوں کے بعد اسرائیلی فوجی اور شہری حواس باختہ ہو گئے۔ فوجی بیس خالی چھوڑ دی، سوئے شہری بھی بستروں سے نکال کر بھاگے‘ جوتے‘ کپڑے پہننے‘ گاڑیوں میں سوار ہونے کا موقع نہ ملا۔ فرانس کے صدر نے کہا ہے کہ فرانس اسرائیل اور اسرائیلیوں کےساتھ کھڑا ہے۔ اسرائیلی صدر اسحاق اور وزیراعظم نیتن یاہو سے بات کی ہے۔ ترجمان ایرانی وزارت خارجہ ناصر کنعانی نے بیان میں کہا کہ حماس کے حملے اسرائیل کے خلاف فلسطینیوں کے بڑھتے اعتماد کا ثبوت ہیں۔ جاپان نے کہا ہے کہ حماس کے اسرائیل پر راکٹ حملوں کی مذمت کرتے ہیں۔ اسرائیلی طیاروں نے غزہ میں حماس کے سربراہ کے گھر پر بمباری کی ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق اسرائیلی طیاروں نے خان یونس میں یحییٰ النسواری کے گھر پر بمباری کی ہے۔ اسرائیلی بمباری سے کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔ قطر نے اسرائیل فلسطین کشیدہ صورت حال کی مذمت کرتے ہوئے تمام تر ذمہ داری اسرائیل پر عائد کی ہے۔ ایک بیان میں قطری وزارت خارجہ کا کہنا تھا کہ حالیہ کشیدہ صورت حال اور تشددکا ذمہ دار صرف اسرائیل ہے، حالیہ کشیدگی میں فریقین سے تحمل کا مطالبہ کرتے ہیں۔ عمان کا کہنا ہے کہ بین الاقوامی برادری عالمی قوانین کے تحت کشیدگی رکوائے۔ عمان نے مطالبہ کیا ہے کہ اسرائیل اور فلسطین زیادہ سے زیادہ تحمل سے کام لیں‘ بین الاقوامی برادری اسرائیل اور فلسطین میں کشیدگی رکوانے کی کوشش کرے۔اسرائیل نے فلسطین اور اسرائیل کشیدگی پر سلامتی کونسل کو خط لکھ دیا، خط میں کہا گیا کہ واقعات کا واحد زمہ دار فلسطین ہے، حملوں کے خلاف کارروائی کرینگے جبکہ برازیل کی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ وہ اسرائیل پر حماس کے حملے کے بعد اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس بلائے گا۔برازیل کی حکومت، جس نے رواں ماہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی صدارت سنبھالی ہے، نے جاری کردہ بیان میں حملوں کی مذمت کی اور اسرائیل کے لوگوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا۔
اسرائیل فلسطین جنگ
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی +نوائے وقت رپورٹ) نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے اسرائیل فلسطین کشیدگی پر کہا ہے کہ مشرق وسطیٰ میں بڑھتے ہوئے تشدد سے دل شکستہ ہے۔ حالیہ واقعات مسئلہ فلسطین کو حل کرنے کی فوری ضرورت پر زور دیتے ہیں ہم شہریوں کے تحفظ اور تحمل پر زور دیتے ہیں مشرق وسطیٰ میں پائیدار امن و ریاستی حل میں موجود ہے۔ 1967ءسے پہلے والے بارڈرز کے تحت قابل عمل، خود مختار ریاست فلسطین ہونی چاہئے، فلسطین کی ایسی ریاست ہو جن کا دل القدس شریف ہو۔ سابق وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ خطے میں امن کیلئے اسرائیلی غیر قانونی قبضے یہودی آبادکاری اور فلسطینیوں پر مظالم کا خاتمہ ضروری ہے۔ آج کے واقعات سے حیران نہیں ہوں، اسرائیل کے فلسطینیوں کو حق خود ارادیت، ریاست کے جائز حق سے محروم کرنے پر اور کیا توقع کی جا سکتی ہے۔ مسجد اقصیٰ، اسلام کے دیگر مقدس مقامات پر اسرائیلی چھاپوں کے بعد اور کیا توقع کی جا سکتی ہے۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ پاکستان کے عوام ہمیشہ فلسطین کے عوام کے ساتھ ہیں، فلسطینی عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی اور جو ہو سکا ہم کرنے کو تیار ہیں۔ سابق صدر آصف علی زرداری نے فلسطینی عوام سے اظہار یکجہتی کیا ہے۔ ایک بیان میں آصف علی زرداری نے کہا کہ پاکستان کے عوام کی ہمدردیاں اور دعائیں فلسطینی عوام کے ساتھ ہیں۔ عالمی ممالک فلسطینی عوام کی حمایت میں آواز بلند کریں۔ پاکستان کے ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق ہم مشرق وسطیٰ میں ابھرتی ہوئی صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔ اسرائیل اور فلسطینیوں کے درمیان بڑھتی ہوئی صورتحال کی انسانی قیمت پر تشویش ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان اقوام متحدہ اور او آئی سی کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ فلسطین کے منصفانہ جامع اور دیرپا حل کا اعادہ کرتا ہے۔ دفتر خارجہ نے واضح کیا کہ 1967ءسے پہلے کی سرحدوں کی بنیاد پر ایک قابل عمل، خود مختار اور ملحقہ ریاست فلسطین قائم کی جائے جس کا دارالحکومت القدس الشریف ہو۔فوج اور سیاسی جماعتوں کی حمایت کے شکر گزار ہیں، انشاءاللہ فلسطین اور قبلہ اول آزاد ہو گا۔