لاہور( کامرس رپورٹر)وفاقی وزیر صنعت وتجارت گوہر اعجاز اور صوبائی وزیر صنعت وتجارت ایس ایم تنویر کی زیر صدارت اہم اجلاس منعقدہ ہوا جس میں خوردنی تیل کے درآمدی بل میں کمی لانے اور تیلدار اجناس کی پیداوار بڑھانے کیلئے مختلف تجاویز کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں ہدف کے حصول کیلئے ملکر کام کرنے پر اتفاق کیا گیا۔ وفاقی وزیر صنعت وتجارت گوہر اعجاز نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نگران حکومت نے ملک کے زرعی پوٹنیشل سے بھر پور استفادہ کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ کاشتکاروں کو ان کی محنت کا معاوضہ ملے گا تو ملک کی ایکسپورٹ بڑھے گی۔ حکومت ہر قیمت پر کاشتکاروں کے مفادات کا تحفظ کرے گی۔ تیلدار اجناس کی کاشت کیلئے جتنا رقبہ درکار ہے دیں گے۔صوبائی وزیر صنعت وتجارت ایس ایم تنویرنے کہا کہ پاکستان کے سائنسدان، کاشتکار اور لوگ محنتی ہیں لیکن موثر نظام موجود نہیں۔ پوٹھوہار ریجن میں 58 سمال ڈیمز غیر فعال اور گریٹر کینال تھل پراجیکٹ بند پڑا ہے۔ مشینری کو زنگ لگ رہا ہے۔ زرعی سیکٹر کے فروغ کیلئے 10 سالہ ماسٹر پلان کی تیاری پر تیزی سے کام جاری ہے اور انتخابات سے قبل زرعی ترقی کا روڈ میپ دے کر جائیں گے۔ صوبائی وزیر صنعت وتجارت نے کہا کہ سمگلنگ کی روک تھام کیلئے پوری حکومتی مشینری کو متحرک کر دیا گیا ہے۔ سمگلنگ رک گئی تو بڑا صنعتی انقلاب برپا ہوگا۔