لاہور( کامرس رپورٹر)لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سابق صدر پرویز حنیف نے کہا ہے کہ پاکستان کی معیشت کو بھنور سے نکالنے کیلئے جو نسخے آزمائے جارہے ہیں۔ وہ مزید 100 سال بھی آزمائے جاتے رہیں۔ معیشت ٹریک پر نہیں آ سکتی۔ پاکستان کی معیشت شارٹ کٹ سے ٹھیک نہیں ہو سکتی۔ اس کیلئے طویل المدت پالیسیوں کی ضرورت ہے۔ ہر دور میں پالیسیاں اور ترجیحات بدل جاتی ہیں جس سے سرمایہ کاروں کا اعتماد متزلزل ہوتا ہے اور مطلوبہ نتائج حاصل نہیں ہو پاتے۔ پرویز حنیف نے کہا کہ بد قسمتی سے پاکستان کی معیشت کو تجربہ گاہ بنا کر رکھ دیا گیا ہے۔ برآمدات کے فروغ کیلئے ہر دور میں ڈنگ ٹپاﺅ کی نئی پالیسی آ جاتی ہے۔ آمدن کا ایسا کوئی ذریعہ نہیں جہاں سے ہم اپنے غیر ملکی قرضے واپس کر سکیں اور اس کی بجائے ہمارا سارا زور قرضے اٹھا کر معیشت چلانے پر ہے۔ پرویز حنیف نے کہا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ اصلاحات کی جائیں ، بیگاڑ کے ناسور کوجڑ سے ختم کرنے کیلئے سرجری کرنا ہو گی۔ ایف بی آر نے ٹیکس گزاروں کا اعتماد بحال کرنے اور نئے ٹیکس گزار تلاش کرنے کی بجائے پولیس کے ذیلی محکمے کے طور پر پہچان بنا لی ہے۔