افغانوں کی واپسی کیلئے ڈیڈ لائن جلد بازی، آج کراچی میں دھرنا ہوگا: سراج الحق

لاہور (نوائے وقت رپورٹ) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے عالمی مالیاتی اداروں کی ڈکٹیشن پر ملکی فیصلے ملک خودمختاری اور قوم کی آزادی کے لیے تباہ کن ہیں۔ سابق حکومتوں کے غلط فیصلوں کے نتیجہ میں ملک استعمار کا اکھاڑہ بن گیا۔ معیشت اور امن عامہ کی تشویش ناک صورتحال، مہنگائی، بے روزگاری کے سلگتے مسائل کے ہوتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ مزید محاذ کھولنے سے گریز کرے۔ شفاف الیکشن سے استحکام آئے گا۔ اسلام آباد اور کابل مل کر پاکستان میں موجودہ افغان شہریوں کی واپسی کا لائحہ عمل تشکیل دیں۔ لاکھوں افغانوں کی واپسی کے لیے ایک ماہ کی ڈیڈلائن جلد بازی ہے۔ پاکستانی عوام بجا طور پر افغانستان حکومت سے توقع رکھتی ہے کہ وہ دہشت گردی کے خاتمہ اور امن کے قیام کے لیے پاکستان سے بھرپور تعاون کرے گی۔ سی پیک کے ثمرات سے فائدہ اٹھانے کے لیے بھی خطے میں امن کا قیام ناگزیر ہے۔ جماعت اسلامی خیبر پی کے افغان شہریوں کے مسئلہ پر سیاسی جماعتوں سے مشاورت کرے گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے دیر میں جلسہ عام اور قبل ازیں پشاور میں خصوصی کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سراج الحق نے کہا کہ عجلت میں کیے گئے فیصلوں اور اقدامات سے دوریاں اور مسائل جنم لیتے ہیں۔ پاکستان میں مقیم تمام غیرقانونی غیرملکیوں کے انخلا کے لیے طویل مدتی، جامع اور باوقار لائحہ عمل تشکیل دینا ہو گا۔ اجلاس میں امیر جماعت اسلامی کے پی پروفیسر محمد ابراہیم خان، ڈپٹی سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی بختیار معانی، شبیر احمد خان، امیر جماعت اسلامی ضلع پشاور بحر اللہ خان ایڈووکیٹ بھی شریک تھے۔ اجلاس میں پاک افغان کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔ دیر جلسہ میں ضلعی امیر اعزازالملک افکاری اور دیگر قائدین نے شرکت کی۔ امیر جماعت نے کہا واحد اسلامی ایٹمی طاقت اور وسائل اور ہیومن کیپٹل سے مالا مال پاکستان روز اول سے استعماری طاقتوں کا نشانہ ہے،نگران حکومت سابقہ پالیسوں میں تسلسل اور آئی ایم ایف کے مفادات کے تحفظ کی بجائے قوم کے مفادات کی نگہبانی کرے۔ مالاکنڈ ڈویژن کا نوجوان مایوس نہ ہو، جماعت اسلامی کے پلیٹ فارم سے جدوجہد کرے۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کی مہنگائی، مہنگی بجلی کے خلاف تحریک مقاصد کے حصول تک جاری رہے گی، آج کراچی گورنر ہاو¿س کے سامنے تاریخی دھرنا دیں گے۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...