فلسطینی صدر کا ہنگامی اجلاس، نفیر عام کا اعلان کردیا

ہفتہ کو غزہ کی پٹی سے حماس کی جانب سے اسرائیل پر بڑا حملہ کئے جانے کے بعد مغربی کنارے میں فلسطینی صدر محمود عباس نے سویلین اور س کیورٹی حکام کے ساتھ ایک ہنگامی اجلاس کا انعقاد کیا اور صورت حال کا جائزہ لیا۔ محمود عباس نے اپنے لوگوں کو تحفظ فراہم کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا فلسطینی عوام کو آباد کاروں اور قابض افواج کی دہشت گردی کے خلاف اپنے دفاع کے حق حاصل ہے۔محمود عباس نے یہ بھی ہدایت کی کہ اسرائیلی قبضے اور آبادکار گروپوں کی طرف سے کیے جانے والے جرائم کے مقابلے میں ہمارے لوگوں کے استقامت اور ثابت قدمی کو مضبوط کرنے کے لیے ضروری تمام چیزیں فراہم کی جائیں۔ فلسطینی خبر رساں ایجنسی نے بتایا کہ محمود عباس جلد فلسطینی قیادت کا اجلاس بھی منعقد کریں گے۔

معرکہ ’’طوفان الاقصی‘‘
فلسطینی رہنماؤں اور دھڑوں نے 7 اکتوبر کو شروع ہونے والے آپریشن ’’ طوفان الاقصی‘‘ کا خیر مقدم کیا ہے۔ اس معرکہ میں حماس کے عسکری ونگ نے اسرائیل پر ہزاروں راکٹوں سے حملہ کیا ہے۔

تحریک حماس
حماس کے سیاسی بیورو کے رکن حسام بدران نے مقبوضہ اندرونی علاقوں کے شہروں اور قصبوں میں فلسطینیوں سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیلی قبضے کے پیش نظر زمین پر کارروائی کریں۔ بدران نے کہا کہ فلسطینی عوام اپنی تمام قوتوں اور اجزاء کے ساتھ اس محاذ آرائی میں متحد ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ’’ طوفان الاقصی‘‘ قابض اسرائیل کے خلاف ہماری جدوجہد کا اہم موڑ ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملک کے اندر فلسطینی تمام مرکزی اور اہم واقعات کا ایک لازمی حصہ ہیں۔ ہمیں ان پر، ان کی صلاحیتوں اور پیشے کے ساتھ تمام محاذ آرائیوں میں ان کے ممتاز کردار پر بھروسہ ہے۔ انہوں نے تمام فلسطینی دھڑوں پر زور دیا کہ وہ اپنے جوانوں کی صفوں میں نفیر عام کا اعلان کردیں۔ خاص طور پر مغربی کنارے میں جدوجہد کو منظم کیا جائے۔

تحریک فتح
تحریک فتح نے اپنی تمام قیادت، فریم ورک، کیڈرز اور ارکان سے متحرک ہونے کا مطالبہ کردیا ۔ فتح نے صہیونی دشمن کی حکومت اور عالمی برادری کو اس کشیدگی کا مکمل ذمہ دار ٹھہرایا اور مزاحمت کے لیے متحد قومی قیادت کے فریم ورک کو متحد کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔

تحریک فتح نے القدس، جنین، نابلس، الخلیل، رملہ اور غزہ میں اپنے لوگوں اور جنگی ہتھیاروں کی حاصل کردہ مجموعی کامیابیوں کو بے حد سراہا۔ تحریک فتح نے لازوال عرب اور اسلامی قوم کو قبلہ اول اور القدس الشریف کی حمایت میں فوری اقدام کی ضرورت کا پیغام بھی بھیجا۔ یہ سب باتیں تحریک فتح کے رہنما جمال عبید نے بتائیں۔

تمام افق مسدود ہونے کا رد عمل
تحریک فتح میں اصلاحی تحریک کے رہنما محمد دحلان نے کہا ہے کہ غزہ کی سرحد پر صبح کے اوقات سے جو کچھ ہوا اور ہو رہا ہے وہ فلسطین میں ہمارے لوگوں اور غزہ میں ہمارے لوگوں کے لیے تمام افق کے مسدود ہونے کا قدرتی عکاس ہے۔ اسرائیلی سیاست کی پوری باگ ڈور پر بے وقوفانہ انتہا پسندی اور خونی تشدد کا غلبہ ہوگیا ہے۔ القدس اور یہودی بستیوں میں روزانہ ہونے والے بڑے جرائم گونگی اور خاموش دنیا کی نظروں سے اوجھل رہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ غزہ اس وقت مشکل اور خطرناک مرحلہ سے دوچار ہے اور پوری دنیا کو قابض اسرائیل کو بڑے جرائم کے ارتکاب سے روکنے کے لیے ہر ممکن کوشش کو متحرک کرنا چاہیے۔

پاپولر فرنٹ
پاپولر فرنٹ فار دی لبریشن آف فلسطین نے کہا ہے کہ مزاحمت اسرائیل کے قبضے پر ایک سٹریٹجک فتح حاصل کرنے کے لیے پرعزم ہے۔ یہ ایک ایسی جنگ میں جو واپسی کا دروازہ کھولے گی اور فلسطین اور خطے کی تاریخ کو نئے سرے سے استوار کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ فلسطینی مزاحمت فلسطین کی پکار اور القدس اور الاقصیٰ کی پکار کا جواب دینے کے لیے نکلی ہے۔ پاپولر فرنٹ نے فلسطینی عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ "طوفان الاقصیٰ " کی جنگ میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں۔

مغربی کنارے میں نفیر عام کااعلان
مغربی کنارے میں فلسطینی مزاحمتی تنظیموں کی ایک بڑی تعداد نے نفیر عام کا اعلان کردیا۔ انہوں نے لوگوں کو اسرائیلی فوجوں اور آباد کاروں کے خلاف حملے شروع کرنے کا کہا۔ مزاحمی تنظیموں کے افراد نے مغربی کنارے میں بڑے پیمانے پر جشن منایا۔

القدس بریگیڈز
تحریک جہاد اسلامی کے عسکری ونگ القدس بریگیڈ کے ترجمان "ابو حمزہ" نے کہا ہے القدس بریگیڈ ’’ طوفان الاقصیٰ‘‘ جنگ کا حصہ ہے اور قسام بریگیڈ کے ساتھ مل کر لڑ رہا ہے۔ انہوں نے کہا ہم اس جنگ کا حصہ ہیں اور ہمارے جنگجو حماس میں اپنے بھائیوں کے شانہ بشانہ کامیابی کے حصول تک کندھے سے کندھا ملا کر موجود رہیں گے۔

ای پیپر دی نیشن