اسلام آباد (اپنے سٹاف رپورٹر سے) تھانہ نون پولیس نے بانی چیئرمین تحریک انصاف عمران خان، وزیر اعلی کے پی کے علی امین گنڈاپور اور ریجنل صدر اسلام آباد عامرمسعود مغل سمیت تین ہزار پارٹی رہنماں اور کارکنوں کے خلاف انسداد دہشت گردی ایکٹ کے علاوہ 9 دفعات کے تحت ایس ایچ او سب انسپکٹر شرافت علی کی مدعیت میں مقدمہ درج کر لیا جس میں کہا گیا ہے کہ عمران خان اور علی امین گنڈاپور کی ایما پر عامر مغل و دیگر قائدین کی قیادت میں دوتین ہزارافراد جلوس، پیدل، موٹرسائیکل اور گاڑیوں پر با مسلح اسلحہ آتشیں، آہنی روڈ، ڈنڈے جن پر میخ لگے ہوئے تھے ہاتھوں میں پتھر اٹھائے جلوس کے ہمراہ کرین و بلڈوزرلیتے ہوئے سرینگر ہائی وے، چونگی نمبر 26 پل کے نیچے پہنچ گئے یہ لوگ ریاست مخالف نعرے لگا رہے تھے مدعی ایس ایچ او نے صورتحال کو دیکھتے ہوئے بزریعہ میگا فون عامر مغل و دیگر قیادت اور شرکا کو دفعہ 144 کے نفاذ کے حوالے سے آگاہ کیا لیکن انہوں نے منتشر ہونے کی بجائے ہوائی فائرنگ کردی جس سے عوام میں خوف و ہراس پھیل گیا پولیس کے آنسو گیس استعمال کرنے پر شرکا منتشر ہوگئے ایف آئی آر میں درج کیا گیا ہے کہ عمران خان جیل مینوئل سے ہٹ کر غیر معمولی اور غیر ضروری رابطے اور ملاقات کی سہولیات کی وجہ سے مسلسل اپنے کارکنوں کو ریاست اور اداروں کے خلاف تشدد پر اکساتے رہتے ہیں پولیس مزید تفتیش کر رہی ہے۔