لاہور (نوائے وقت رپورٹ) وزیر اطلاعات پنجاب عظمٰی بخاری نے کہا ہے کہ انقلابیوں کا چی گویرا، الہ دین کے جن کی طرح اسلام آباد ہاؤس سے غائب ہو گیا۔ پی ٹی آئی کے پر امن مجاہدین جدید اسلحہ لیکر وفاق پر یلغار کرنے آئے۔ ان دہشتگردوں نے ایک کانسٹیبل کو شہیداور درجنوں پولیس اہلکار وں کو زخمی کیا۔ فسادیوں نے 10 گاڑیوں کو نذر آتش کیا، سیف سٹی اتھارٹی کے 441 کمرے توڑے، 31 موٹر سائیکلیں جلائیں، درختوں کو آگ لگائی اور پورے اسلام آباد کا بیڑہ غرق کر دیا۔ اڈیالہ جیل سے فتنہ فساد، جلاؤ گھیراؤ، توڑ پھوڑ اور دنگے فساد کے علاوہ کوئی پیغام نہیں آتا۔ ایک طرف ان کا دنگا فساد جاری ہے اور دوسری طرف پنجاب میں بہت اچھے اچھے کام ہو رہے ہیں۔ لوگوں کو اپنے گھر کا خواب پورا کرنے کے لئے مریم نواز 15لاکھ تک آسان قرضے دے رہی ہیں، 65 ہزار خصوصی افراد کو ہمت کارڈ مہیا کئے جا رہے ہیں، اسی طرح کسان کارڈ دیا جا رہا ہے، بچوں کو لیپ ٹاپس مل رہے ہیں، موٹر سائکلیں اور سکالرشپس بھی دیئے جا رہے ہیں۔ دوسری طرف کے پی کے کے بچوں کو پٹرول بم اور خطرناک غلیلیں بنانا سکھایا جارہا ہے جبکہ ان کی پوری لیڈر شپ ورک فرام ہوم کر رہی ہے۔ ڈی جی پی آر میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ان کا وزیر اطلاعات اپنے باغ میں بیٹھ کر بیان بازی کرتا رہا۔ ان سے تو عالیہ حمزہ ہی بہتر ہے جو کم از کم دس سے پندرہ لوگ لیکر گئیں۔ انہوں نے کہا کہ ان لوگوں نے سوچا ہوا تھا کہ جلاؤ گھیراؤ کریں گے اور فتنہ خان کو رہا کروا کر لے جائیں گے۔ یہ خواب ان کا خواب ہی رہے گا۔ ان کو پتا تھا کہ گنڈا پور کہاں چھپا ہوا ہے۔ اس کے باوجود انہوں نے کبھی اغوا کا تو کبھی گرفتاری کا ڈرامہ رچایا۔ ان پاگلوں سے کوئی پوچھے کہ پشاور میں میرا ملازم کیا کر رہا ہے؟۔ ان کے لوگوں نے پولیس پر پتھر برسائے، ایک پولیس والے کی وردی اتروائی اور پھر پہن کر اس کو سیلیبریٹ بھی کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ میں مریم نواز کی جانب سے تمام پنجاب والوں کا شکریہ ادا کرتی ہوں جنہوں نے فتنہ پارٹی کو مسترد کر دیا ہے۔