کراچی(این این آئی)ریل مزدور محاذ پاکستان نے محکمہ ریلوے کو ملازمین کے مسائل حل کرنے کے لیے پانچ دن کا الٹی میٹم دے دیا ہے ان مسائل میں پانی، بجلی کی فراہمی، تنخواہوں کی بروقت ادائیگی، اور افرادی قوت میں کمی شامل ہیں۔ملازمین نے خبردار کیا ہے کہ اگر مطالبات پورے نہ ہوئے تو کراچی سمیت ملک بھر میں ڈی ایس دفاتر کے سامنے احتجاجی مظاہرے کیے جائیں گے، احتجاج کے دوران ملازمین اپنا کام جاری رکھیں گے اور ریلوے آپریشن متاثر نہیں ہوگا۔یونین نے چیئرمین ریلوے کے حالیہ دورے کے دوران پانی اور بجلی کی قلت پر احتجاج کیا تھا، جس کے جواب میں ڈی ایس کراچی نے پانچ یونین رہنماں کے ریلوے تنصیبات میں داخلے پر پابندی لگا دی اور کچھ ملازمین کا تبادلہ کراچی سے کوٹری اور مارشلنگ یارڈ کر دیا گیا، جسے یونین نے انتقامی کارروائی قرار دیا۔ملازمین نے ایک بار پھر کراچی کینٹ اسٹیشن پر احتجاج کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ پابندیاں ختم کی جائیں، تبادلوں کو واپس لیا جائے، اور پانی و بجلی کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔حکام کی جانب سے ان مطالبات کو نظر انداز کیے جانے کے بعد ملازمین نے تمام مطالبات کی منظوری کے لیے پانچ دن کا الٹی میٹم جاری کیا ہے، ریلوے ملازمین نے مطالبہ کیا ہے کہ ان کی تنخواہیں اور ریٹائرڈ ملازمین و بیواں کے واجبات بروقت ادا کیے جائیں جبکہ ٹی ایل اے ملازمین کی ریگولرائزیشن کی جائے جنہیں نوکریوں سے نکالا جا رہا ہے۔ریلوے حکام نے ملازمین کی تعداد کو 95 ہزار سے کم کر کے 49 ہزار کر دیا ہے جس سے مزدور طبقے پر اضافی بوجھ پڑ گیا ہے ریلوے کالونی میں بجلی اور پانی کی بندش اور بجلی کے بلوں میں اضافے کے خلاف بھی احتجاج کیا جائے گا لیکن اس دوران ریلوے کا کام جاری رہے گا۔