لاہور سے گرفتار 129 پی ٹی آئی کارکنوں کا 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ، سلمان اکرم کی عبوری ضمانت

لاہور+ اسلام آباد (خبر نگار+ نوائے وقت رپورٹ+وقائع نگار) انسداد دہشت گردی عدالت کے جج عرفان حیدر نے5 اکتوبر کو لاہور میں احتجاج، پولیس پر پتھراؤ اور تشدد کے 4 مقدمات میں گرفتار 129 ملزموں کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوانے کا حکم دے دیا۔ عدالت نے پولیس کی ملزمان کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کر دی۔ جوڈیشل مجسٹریٹ نے5 اکتوبر کو لاہور ہنگاموں میں گرفتار ہونے والے مسرت جمشید چیمہ، رائے محمد علی سمیت پاکستان تحریک انصاف کے17 کارکنان کو مقدمے سے ڈسچارج کر دیا۔ عدالت نے تحریری حکم میں کہا ہے کہ پولیس نے ڈنڈے برآمد کرنے اور تفتیش کے لیے 10 دن کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی تھی۔ پولیس کی جسمانی ریمانڈ کی درخواست مسترد کی جاتی ہے۔ گرفتار افراد کسی اور مقدمے میں مطلوب نہیں تو فوری رہا کر دیا جائے۔ انسداد دہشت گردی عدالت کے جج ارشد جاوید نے 5 اکتوبر کو پی ٹی آئی کے لاہور میں احتجاج اور جلائو گھیرائو کے 3 کیسوں میں پی ٹی آئی سیکرٹری جنرل سلمان اکرم راجہ ایڈووکیٹ کی 16 اکتوبر تک عبوری ضمانت منظور کر لی۔ عدالت نے دو لاکھ کے ذاتی مچلکوں پر سلمان اکرم راجہ کی عبوری ضمانت منظور کی ہے۔ انسداد دہشت گردی عدالت کے جج ارشد جاوید نے 15 اکتوبر کو پی ٹی آئی کے احتجاج کیس میں مسرت چیمہ سمیت دیگر ملزموں کے جسمانی ریمانڈ پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔ انسداد دہشت گردی عدالت نے پی ٹی آئی کے 19 کارکنوں کو جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا۔ تھانہ ترنول کی حدود سے گزشتہ روز گرفتار کیے گئے تحریک انصاف کے 19 کارکنوں کو انسداد دہشت گردی عدالت میں پیش کر دیا گیا۔ جج طاہر عباس سپرا کے روبرو پی ٹی آئی کے وکیل علی بخاری اور دیگر وکلاء پیش ہوئے۔ دورانِ سماعت پراسیکیوٹر راجا نوید کی جانب سے گرفتار ملزموں کے 35 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی جس پر پی ٹی آئی وکلاء کی جانب سے مخالفت وکیل نے عدالت کو بتایا کہ گرفتار کارکنوں میں ایک کم عمر لڑکا بھی شامل ہے، جس پر جج نے ریمارکس دئیے کہ کیس ریکارڈ میں جوان بتایا گیا ہے، یہ آپ دیکھ لیجیے گا۔ بعد ازاں عدالت نے 19 ملزموں کو 7 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا۔

ای پیپر دی نیشن