اسلام آباد(نوائے وقت رپورٹ)پرواز پاکستان مہم کے تحت یورپین ریسرچ انسٹیٹیوٹ اور یورپی یونین کے تعاون سے غیر قانونی ہجرت کے نقصانات کے حوالے سے گوجرانوالہ میں آگاہی تقریب منعقد ہوئی۔ جس میں یورپین ریسرچ انسٹیٹیوٹ کی اٹلی سے آئی ہوئی ٹیم کے ممبران مورو والڈینوکی اور جولیا ولیریلو ، پنجاب ووکیشنل ٹریننگ کونسل کے مینجنگ ڈائریکٹر طلحہ حسین فیصل اور دیگر اعلی افسران نے بھی شرکت کی ۔ مہمان خصوصی، پنجاب ووکیشنل ٹریننگ کونسل کے مینجنگ ڈائریکٹر طلحہ حسین فیصل نے نوجوان شرکا ء سے خطاب کے دوران کہا ہم آئے دن میڈیا میں غیر قانونی طور پر سرحد پار کرنے والوں کے بارے میں دیکھتے اور پڑھتے ہیں۔ کبھی کشتی ڈوبنے سے ہزاروں افراد ڈوب گئے، تو کبھی ایسے تارکین وطن سے ہونے والے ناروا سلوک کے بارے میں ۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ ہم ایسی سنگین کہانیوں سے سبق سیکھیں، یا تو اپنے ملک میں موجودہ وسائل کو تلاش کریں اور ان سے فائدہ اٹھائیں ، یا بیرون ملک جانے سے قبل باقاعدہ تحقیق کریں ، اپنی مہارت میں اضافہ کریں اور قانونی راستے اختیار کریں۔ تقریب میں پروجیکٹ کوآرڈینیٹر امان اللہ اور ماہر مقرر انیس الرحمان نے شرکا کو غیر قانونی ہجرت کے نقصانات، قانونی طریقوں سے جانے کے فوائد، اور پاکستان میں موجود تعلیم اور روزگار کے مواقع کے بارے میں آگاہ کیا۔ پروگرام کے پراجیکٹ کوآرڈینیٹر، امان اللہ نے کہا کہ نوجوان نسل کی آگہی اور ان کے بہتر مستقبل کے لیے پرواز نامی مہم کے تحت ملک بھر میں ایسے آگہی سیمینار منعقد کیے جائیں گے تاکہ نوجوان بہتر فیصلے کرنے کے قابل ہو سکیں ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان مواقع اور وسائل سے مالا مال ہے، یہاں موجود ٹیکنیکل اور ووکیشنل ٹریننگ سنٹرز نئی نسل کی مہارتوں اور استعداد میں اضافے کیلئے کام کررہے ہیں۔ تھوڑی سی محنت، تحقیق، موجودہ وسائل پر نظر ثانی، اپنی قابلیت میں اضافے کے ذریعے آپ ان مشکلات سے بچ سکتے ہیں۔ انیس الرحمان نے کہا کہ ضرورت اس بات کی ہے کہ اپنے اہل خانہ کا سہارا بن جائے، نہ کہ انہیں بے سہارا کر دیا جائے۔ لہذا قانونی طریقے سے بیرون ملک جائیں اور بہتر روزگار کمانے کے لیے اپنی مہارتوں میں اضافہ کریں اور کسی بھی ملک میں جا کر ان پر بوجھ بننے کی بجائے، وہاں کی معیشت میں مثبت کردار ادا کریں ۔