وزیراعظم محمد شہباز شریف نے غزہ میں اسرائیلی جارحیت اور خونریزی کے فوری خاتمہ کو اولین ترجیح قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ نہتے فلسطینیوں کے خلاف ظلم و بربریت پر عالمی ضمیر جاگنا چاہئے۔
شہباز شریف نے ایوان صدر میں یوم یکجہتی فلسطین کے حوالہ سے منعقدہ آل پارٹیز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی حکومت بین الاقوامی سطح پر اسرائیلی مظالم کو بے نقاب کرنے اور فلسطین کے مسئلہ کے حل کی اہمیت کو اجاگر کرنے کیلئے ماہرین پر مشتمل ورکنگ گروپ تشکیل دے گی اور پاکستان فلسطینی عوام کو انسانی ہمدردی امداد کی فراہمی میں مزید تیزی لائے گا۔انہوں نے کہا کہ آج عالمی ضمیر کو جاگنا چاہئے، 40 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، یتیم بچے اپنے والدین کے قتل پر آہ و بکاہ کر رہے ہیں، دنیا کے سامنے دالخراش واقعات میڈیا سامنے لا رہا ہے، اس خونریزی کو بند کرنے کیلئے ہمیں تمام قوتیں مجتمع کرنی چاہئیں۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کو اس معاملہ پر قائل کرنے کیلئے کانفرنس میں جو تجاویز پیش کی گئی ہیں ان سے متفق ہوں، فلسطینیوں کی خونریزی بند کرانا ہمارا فرض اولین ہے اور اس کیلئے ہمیں او آئی سی کے پلیٹ فارم سے آواز اٹھانا ہو گی۔
انہوں نے کہا کہ فلسطینیوں کو امدادی سامان کی فراہمی یقینی بنائی گئی ہے، اس میں مزید اضافہ کریں گے، فلسطینی صدر محمود عباس سے ملاقات ہوئی، انہوں نے فلسطینیوں کیلئے بھرپور آواز اٹھانے پرحکومت پاکستان اور پاکستانی عوام کا شکریہ ادا کیا، ہمیں عملی میدان میں فلسطینیوں کیلئے بہت کچھ کرنا ہے، یتیم ہونے والے فلسطینی بچے اور بچیوں کیلئے بالخصوص میڈیکل کی تعلیم کا انتظام کیا ہے، سینکڑوں طالب علم یہاں آئیں گے، پاکستان کے سرکاری و نجی کالجوں اور یونیورسٹیوں میں ان کے داخلوں کا انتظام کیا جائے گا، یہ بہترین تجویز ہے۔