فلسطینی کاز کا دفاع نعروں سے نہیں ہونا چاہیے: فتح

تحریک فتح نے حماس کے بیرون ملک رہنما خالد مشعل کے بیانات پر تبصرہ کیا ہے۔ خالد مشعل نے 7 اکتوبر کے حملے سے حاصل ہونے والی اپنی کامیابیوں کی تعریف کی تھی۔ تحریک فتح کے ترجمان عبد الفتاح دولہ نے العربیہ کو بتایا کہ فلسطینی کاز کا نعروں سے دفاع نہیں کیا جانا چاہیے۔ موجودہ حالات مسئلہ فلسطین کی تاریخ میں سب سے مشکل ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو امریکی تجویز کو مسترد کر رہے ہیں جو انہوں نے اصل میں خود پیش کی تھی۔تحریک فتح کی انقلابی کونسل کے رکن جمال نازل نے کہا کہ فتح تب ہوگی جب ہم اسرائیل سے آزاد ہوں گے۔ حماس کے رہنماؤں کو فتح کی بات کرنے سے پہلے اپنے لوگوں کے دکھوں کو دیکھنا چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حماس کو فلسطینیوں کے خون کو معمولی بنا کر استعمال کرنا بند کر دینا چاہیے۔واضح رہے اس سے قبل حماس رہنما خالد مشعل نے کہا تھا کہ لبنان میں اسرائیل کی حالیہ کامیابیوں کے باوجود 7 اکتوبر 2023 کو اسرائیلی ڈیٹرنس کی شبیہہ بکھر گئی تھی۔ انہوں نے 7 اکتوبر کے حملے کی پہلی برسی کے موقع پر ایک ویڈیو تقریر میں کہا کہ ہمارے نقصانات مزاحمت کے محور کی حکمت عملی کا حصہ ہیں اور دوسری جانب اسرائیل کو سٹریٹجک نقصانات ہو رہے ہیں۔ انہوں نے خاص طور پر مغربی کنارے میں نئے جنگی محاذ کھولنے کا مطالبہ بھی کیا۔واضح رہے غزہ پر ایک سال کی جنگ کی قیمت انسانی اور مادی سطح پر بہت زیادہ رہی ہے۔ غزہ میں فلسطینیوں کی شہادتوں کی تعداد 42000 سے زیادہ ہوگئی ہے۔ بارہ لاکھ افراد کے بے گھر ہونے کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔ پٹی کی دو تہائی یا 66 فیصد عمارتیں تباہ ہو چکی ہیں۔ لبنان میں بھی اسرائیلی حملوں میں مرنے والے افراد کی تعداد دو ہزار سے زیادہ ہوگئی ہے

ای پیپر دی نیشن