میں امریکی انتخابات میں ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ 'عہد کے پابند' ہوں: ایلون مسک

پیر کو جاری ہونے والی ایک گفتگو میں ایلون مسک نے ٹکر کارلسن کو بتایا ہے کہ وہ ریپبلکن صدارتی امیدوار کے لیے "عہد کے پابند" ہیں۔ اس طرح وہ ڈونالڈ ٹرمپ کی عوامی حمایت میں اضافہ کر رہے ہیں۔ہفتے کے آخر میں ٹرمپ کے ساتھ ایک ریلی میں شریک ہونے کے بعد دنیا کے امیر ترین شخص نے دائیں بازو کے نکات کو آگے بڑھانے کے لیے کارلسن کے ساتھ دو گھنٹے تک بات چیت کی جس میں انہوں نے یہ بھی کہا تھا، نومبر کے انتخابات میں ڈیموکریٹ کملا ہیرس کی جیت کی صورت میں جمہوریت کے لیے خطرہ ہو گا۔ٹیسلا اور سپیس ایکس کے سربراہ نے فاکس نیوز کے سابق میزبان کارلسن کو بتایا، "میرا خیال یہ ہے کہ اگر ٹرمپ یہ الیکشن نہ جیتے تو یہ ہمارا آخری الیکشن ہے۔"حالیہ برسوں میں تیزی سے تنازعات کا سامنا کرنے والے مسک نے کہا، میرا خیال ہے "غیر قانونی افراد" یعنی تارکینِ وطن کو دانستہ مٹھی بھر اہم ریاستوں میں منتقل کیا جا رہا ہے جہاں اگر انہیں بالآخر شہریت دے دی جائے تو وہ ڈیموکریٹ ووٹر بن جائیں گے۔انہوں نے مزید کہا، "اب یہ اہم ریاستوں کا فرق کبھی کبھی دس بیس ہزار ووٹ ہوتے ہیں۔ اس لیے اگر آپ سینکڑوں ہزاروں افراد کو ہر ایک سوئنگ سٹیٹ (جہاں ووٹوں کا فرق نتائج پر اثرانداز ہوتا ہے) میں بھیج دیں تو کیا ہو گا؟ لہٰذا میری پیشین گوئی یہ ہے کہ اگر ڈیموکریٹک انتظامیہ کو حکومت کے لیے مزید چار سال مل گئے تو وہ اتنے غیر قانونی افراد کو قانونی حیثیت دے دیں گے کہ اگلے انتخابات میں کوئی سوئنگ سٹیٹس رہیں گی ہی نہیں اور یہ واحد جماعتی ملک بن جائے گا۔"خود جنوبی افریقہ سے تعلق رکھنے والے مسک کے پُرزور بیانات سیاسی حق پر ایک عمومی بیان ہیں جو ڈیموکریٹس اور تارکینِ وطن کے درمیان سازش کا الزام لگاتے ہیں۔مسک تیزی سے انتخابی مہم کے دوران ٹرمپ کے نمائندہ بن رہے ہیں اور مبینہ طور پر آئندہ ہفتوں میں سخت مقابلے والی ریاستوں میں متعدد ریلیوں کا ارادہ رکھتے ہیں۔ ہفتے کے آخر میں انہوں نے پنسلوانیا، جارجیا، شمالی کیرولائنا، ایریزونا، وسکونسن اور مشی گن میں ووٹرز کو رجسٹر کرنے والےکسی بھی شخص کو 47 ڈالر ادا کرنے کا وعدہ کرتے ہوئے ایک پروگرام کا انکشاف کیا۔یہ سکیم کامیاب ریفرل پروگراموں کی نقل کرنے کی کوشش کر رہی ہے جو جنوبی افریقہ میں پیدا ہونے والے کاروباری شخص نے ماضی میں اپنی ٹیسلا برقی گاڑیوں کے ساتھ استعمال کیے تھے۔کارلسن کے ساتھ اپنی تقریباً دو گھنٹے کی گفتگو جس میں دونوں افراد ایک دوسرے کے اعلانات پر بار بار قہقہے لگاتے رہے، مسک نے کہا کہ انہوں نے اپنی مکمل حمایت کا وزن ساتھی ارب پتی ٹرمپ کے پلڑے میں ڈال دیا ہے۔کارلسن نے کہا، "اگر وہ ہار جائیں تو آپ کے لیے یہ ظاہر کرنا مشکل ہو جائے گا کہ آپ نے کبھی ان کا ساتھ نہیں دیا۔"

مسک نے جواب دیا، "میں وعدے کا پابند ہوں۔"

ایک ڈیموکریٹک انتظامیہ کے تحت ان کے خلاف بازی پلٹ جائے گی، اس خیال پر زوردار قہقہہ لگاتے ہوئے انہوں نے کہا، "آپ کے خیال میں میری قید کی سزا کب تک رہے گی؟ کیا میں اپنے بچوں کو دیکھ سکوں گا؟ مجھے نہیں معلوم۔

ای پیپر دی نیشن