اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے کہا ہے کہ لبنانی حزب اللہ کے 27 ستمبر کو ہلاک کیے گئے سربراہ حسن نصراللہ کے ممکنہ جانشین ہاشم صفی الدین کو بھی اسرائیلی بمباری میں قتل کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے یہ بات منگل کے روز بتائی ہے۔تاہم یوو گیلنٹ نے اس حوالے سے کوئی تفصیل جاری نہیں کی ہے۔ 27 ستمبر کے بعد سے یہ عام طور کہا جا رہا تھا کہ ہاشم صفی الدین حسن نصراللہ کی جگہ حزب اللہ کی سربراہی پر فائز کیے جائیں گے۔واضح رہے ایرانی حمایت یافتہ حزب اللہ آجکل کسی بھی سربراہ کے بغیر کام کر رہی مزاحمتی تحریک ہے۔ یوو گیلنٹ نے حسن نصراللہ کے ممکنہ جانشین کے بارے میں اپنی معلومات اسرائیلی فوجی افسروں کے ساتھ ایک ملاقات میں شیئر کی ہیں۔ بعد ازاں فوج کی طرف سے ایک مختصر سی ویڈیو بھی تقسیم کی گئی ہے۔ یوو گیلنٹ کہہ رہے تھے 'اب حزب اللہ میں کوئی فیصلہ کرنے والا موجود ہے اور نہ ہی کوئی اقدامات کرنے والاہے۔ 'ہاشم صفی الدین حسن نصراللہ کے ساتھ ڈپٹی سیکرٹری جنرل کے طور پر کام کر رہے تھے۔ جیسا کہ نعیم قاسم بھی اسی عہدے پر فائز ہیں۔ تاہم امکان ظاہر کیا جا رہا تھا کہ صفی الدین باضابطہ طور پر سیکرٹری جنرل منتخب کر لیے جائیں گے۔ مگر اسرائیل نے انہیں بھی قتل کرنے کا دعویٰ کر دیا ہے۔ دوسری جانب حزب اللہ کی طرف سے ایسا کوئی اعلان سامنے نہیں آیا ہے۔منگل کے روز نعیم قاسم نے کہا ہے کہ حزب اللہ کے نئے سیکرٹری جنرل کا انتخاب کیا جائے گا اور اس کے بعد اعلان بھی کر دیا جائے گا۔