سعودی عرب کے انسداد بدعنوانی کےادارے ’فنانشل فراڈ پراسیکیوشن‘ نے مالی فراڈ گینگ کی تشکیل میں ملوث دو تارکین وطن سے اپنی تحقیقات مکمل کرنے کے بعد فراڈ میں ملوث ملزمان کو پندرہ سال تک قید کی سزائیں سنائی ہیں۔
تفتیش سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ ملزمان نے مملکت کے کئی علاقوں میں کال سینٹرز قائم کیے اور ان مراکز کا فائدہ اٹھا کر یہ دعویٰ کیا کہ وہ سرکاری اداروں کے نمائندے ہیں۔مجرمان سعودی عرب کے مختلف خطوں میں 177 مالی فراڈ کی وارداتوں کو انجام دینے میں کامیاب رہے۔ اس دوران انہوں نے(22,000,000) "بائیس ملین سعودی ریال" سے زیادہ غیر قانونی منافع حاصل کیا۔ ان کی رہائش گاہ کی تلاشی لینے سے ٹیبلٹ اور بیرونی سم کارڈ ملے۔ اس کے علاوہ دو جدید آلات فراڈ کالز کرنے کے لیے اور ایک کنٹرول ڈیوائس جو مکمل طور پر کارروائیوں کا انتظام کرتی ہے قبضے میں لی گئیں۔پبلک پراسیکیوشن نے جرم میں ملوث مالی رقوم کا سراغ لگانے، انہیں احتیاطی طور پر ضبط کرنے اور انہیں ان کے مالکان کو واپس کرنے کے اقدامات کئے۔دونوں مدعا علیہان کو گرفتار کر کے انہیں مجاز عدالت میں پیش کیا گیا اور ان کے خلاف الزامات کے ثبوت پیش کئے گئے۔ ان کے خلاف ایک حکم جاری کیا گیا جس میں ان پر الزام لگایا گیا اور انہیں قید کی سزائیں سنائی گئیں۔ ان میں ایک کو 10 لاکھ سعودی ریال اور دوسرے کو "پانچ لاکھ سعودی ریال" جرمانہ، رقم ضبط کرنے اور انہیں قید کی سزا مکمل کرنے کے بعد ڈی پورٹ کرنے کی سزا دی گئی ہے۔پبلک پراسیکیوشن نے کسی بھی ایسے شخص کے خلاف سخت فوجداری مقدمات شروع کرنے کے مکمل عزم کا اعادہ کیا ہے جو اس طرح کے جرائم کا ارتکاب کرنے کی جسارت کرتا ہے۔