ایرانی اسٹوڈنٹس نیوز ایجنسی نے اطلاع دی ہے کہ وزیر خارجہ عباس عراقچی منگل سے سعودی عرب اور خطے کے دیگر ممالک کا دورہ کریں گے جہاں وہ علاقائی مسائل پر بات چیت کریں گے اور غزہ اور لبنان میں اسرائیلی "جرائم" کو روکنے کے لیے کام کریں گے۔
ذرائع نے گذشتہ ہفتے رائٹرز کو بتایا کہ خلیجی عرب ریاستیں، جن میں سے زیادہ تر ایران کی طرح توانائی برآمد کنندگان ہیں ۔ایران اسرائیل تنازعہ میں تہران کو اپنی غیرجانبداری کا یقین دلانے کی خواہاں ہیں۔عراقچی نے سرکاری میڈیا کی جاری کردہ ایک ویڈیو میں کہا، "غزہ میں ہونے والے جرائم کے تسلسل میں لبنان میں صیہونی حکومت (اسرائیل) کے بے جھجک جنگی جرائم کو روکنے کے لیے خطے میں ہونے والی پیش رفت کے حوالے سے ہماری بات چیت جاری ہے۔"عراقچی نے مزید کہا، "آج سے میں ریاض اور خطے کے دیگر دارالحکومتوں کا دورہ شروع کروں گا اور ہم لبنان میں وحشیانہ حملے روکنے کے لیے خطے کے ممالک کی طرف سے اجتماعی تحریک چلانے کی کوشش کریں گے۔"ذرائع نے جمعرات کو رائٹرز کو بتایا کہ خلیجی عرب ریاستوں اور ایران کے وزراء نے قطر کی میزبانی میں ایشیائی ممالک کے اجلاس میں شرکت کی۔عراقچی نے کہا، ایران اور خلیج تعاون کونسل کے ممالک کے درمیان اجلاس غیر سرکاری طور پر ہوا ہے، ہمارے تعلقات میں ہمیشہ نشیب و فراز آتے رہے ہیں لیکن ایک عزم ہے کہ یہ تعلقات علاقائی تعاون کا باعث بنیں۔تیل کے سب سے بڑے برآمد کنندہ سعودی عرب کا حالیہ برسوں میں تہران کے ساتھ سیاسی مصالحت رہی ہے جس سے علاقائی کشیدگی کم کرنے میں تو مدد ملی ہے لیکن تعلقات بدستور مشکل ہیں۔