آنکھوں کے تناؤ سے نشے تک، موبائل فون کے استعمال سے صحت کے آٹھ خطرات

Oct 08, 2024 | 22:52

موبائل فون زندگی کی ایک ضرورت بن گیا ہے۔ تاہم اس کا استعمال زندگی میں کئی نقصانات بھی لا رہا ہے۔صحت کے امور میں مہارت رکھنے والی امریکی ویب سائٹ ’ہیلتھ شاٹس‘ کی جانب سے شائع ہونے والی ایک رپورٹ میں سمارٹ موبائل فونز سے پیدا ہونے والے آٹھ خطرات اور نقصانات کا جائزہ لیا گیا۔ العربیہ ڈاٹ نیٹ کی طرف سے دیکھی جانے والی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سمارٹ فون کا استعمال صرف آنکھوں کا تناؤ ہی پیدا نہیں کرتا بلکہ یہ استعمال کرنے والے کی عمومی صحت کے لیے مسئلہ پیدا کر سکتا ہے۔

موبائل فون کی وجہ سے صحت کے آٹھ خطرات درج ذیل ہیں۔

 
پہلا: آنکھ کا تناؤ
چھوٹی سکرین کو زیادہ دیر تک گھورنے سے آنکھوں میں تناؤ پیدا ہو سکتا ہے ۔ اسے "ڈیجیٹل آئی سٹرین" یا "کمپیوٹر ویژن سنڈروم" کہا جاتا ہے۔ موبائل فون کی سکرین نیلی روشنی خارج کرتی ہے جو آنکھوں میں تکلیف کا باعث بن سکتی ہے۔ موبائل فون کا استعمال دھندلا پن، خشک آنکھوں، سر درد اور توجہ مرکوز کرنے میں دشواری جیسی علامات کا باعث بنتا ہے۔ انٹرنیشنل جرنل آف پریونٹیو میڈیسن میں شائع ایک تحقیق کے مطابق سمارٹ فون استعمال کرنے والوں کی آنکھوں میں درد اور خشکی کا خطرہ دیگر افراد کے مقابلے میں 39.7 فیصد زیادہ ہوتا ہے۔

دوسرا: گردن میں درد
سوشل میڈیا کو ٹیکسٹنگ یا براؤز کرتے وقت صارف عام طور پر جھک کر بیٹھتا ہے۔ یہ ایسی حالت کا باعث بن جاتا ہے جسے عام طور پر "ٹیکسٹنگ نیک" کہا جاتا ہے۔ جب آپ کے فون کا استعمال کرتے ہوئے آپ کی گردن اور کندھے کے پٹھے لمبے عرصے تک آپ کے سر کو آگے بڑھانے سے اکڑ جاتے ہیں۔ اگر علاج نہ کیا جائے تو یہ صورت حال دائمی درد اور یہاں تک کہ طویل مدتی مسائل کا باعث بن سکتی ہے۔

تیسرا: نیند کی خرابی
سونے سے پہلے موبائل فون کا استعمال عام بات ہے لیکن یہ لوگوں کو نیند کی خرابی کا شکار ہونے کی ایک وجہ یہ بھی ہوسکتی ہے۔ نیچر اینڈ سائنس آف سلیپ نامی جریدے میں شائع ہونے والی ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ لائٹس آف کرنے کے بعد کم از کم 30 منٹ تک موبائل فون استعمال کرنے سے نیند کے معیار پر اثر پڑتا ہے۔ دن میں نیند آنے اور نیند میں تاخیر کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔’فون کی سکرینوں سے خارج ہونے والی نیلی روشنی میلاٹونن کی پیداوار میں مداخلت کرتی ہے، یہ نیند کو منظم کرنے کے لیے ذمہ دار ہارمون ہے۔ یہ خلل سونے میں دشواری کا باعث بن سکتا ہے ۔ سونے سے پہلے فون کا استعمال کم کرنا یا نائٹ موڈ پر سوئچ کرنا صحت مند نیند کو برقرار رکھنے میں مدد کر سکتا ہے۔

چوتھا: دل کے مسائل
سیل فون کا استعمال خاص طور پر سونے کے وقت کے قریب دل کے مسائل سے منسلک کیا گیا ہے. کینیڈین جرنل آف کارڈیالوجی میں شائع ہونے والی ایک تحقیق میں کہا گیا ہے کہ کبھی کبھار موبائل فون استعمال کرنے والوں کے مقابلے میں موبائل فون کے طویل عرصے تک استعمال سے امراض قلب کا خطرہ بڑھ سکتا ہے۔ یہ خطرہ خاص طور پر تمباکو نوشی کرنے والوں اور ذیابیطس جیسی دائمی حالتوں والے لوگوں سے بھی زیادہ ہوتا ہے۔ سونے سے کم از کم ایک گھنٹہ پہلے موبائل فون استعمال سے گریز کرنا ہوگا۔

پانچواں: نفسیاتی دباؤ
بہت سے لوگوں کو روزانہ موبائل فون کے استعمال کی وجہ سے تناؤ اور اضطراب کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ بنیادی طور پر رابطے میں رہنے کی مسلسل ضرورت کی وجہ سے موبائل فون کا استعمال کیا جاتا ہے۔ اندرونی ادویات کی ماہر ڈاکٹر منجوشا اگروال کہتی ہیں کہ یہ عادت دماغی صحت کے مسائل کی بڑھتی ہوئی سطح کا باعث بن سکتی ہے۔ وقت کے ساتھ ساتھ تناؤ، گھبراہٹ، بے خوابی جیسی تشویشناک علامات پیدا ہو جاتی ہیں۔

چھٹا: کمزور علمی افعال
اگرچہ موبائل فون معلومات تک فوری رسائی فراہم کرتے ہیں لیکن ان پر ضرورت سے زیادہ انحصار علمی افعال کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔ ایپس کے درمیان سوئچنگ اہم کاموں پر توجہ مرکوز کرنے کی ہماری صلاحیت کو کم کر سکتی ہے۔ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے مطابق موبائل فون کی وجہ سے ہونے والی ریڈیو فریکوئنسی برقی مقناطیسی فیلڈ کی تابکاری سے جسم کا بنیادی درجہ حرارت بڑھ جاتا ہے۔ یہ صورت حال یادداشت کی کمزوری، بھول جانے، خلفشار اور توجہ کی کمی کا باعث بنتی ہے۔

ساتواں: عضلاتی نظام کی خرابی
موبائل فون کے بار بار استعمال سے منسلک خرابی مختلف عضلاتی عوارض کا باعث بن سکتی ہے۔ خاص طور پر گردن، کندھوں اور کمر کے اوپری حصے کے عضلات متاثر ہوتے ہیں۔ یہ عوارض آپ کے فون کا استعمال کرتے ہوئے طویل عرصے تک جھکنے یا غیر آرام دہ پوزیشنوں میں رہنے کا نتیجہ ہیں۔

آٹھواں: نشہ
یہ بات حیران کن لگے گی لیکن موبائل فون کی لت حقیقی ہے۔ کیونکہ آج کل لوگ اپنے فون سے پہلے سے زیادہ جڑے ہوئے ہیں۔ بہت سے لوگ درجنوں یا سینکڑوں مرتبہ موبائل فون کو چیک کرتے ہیں۔ یہ رویہ روزمرہ کی زندگی، سماجی تعاملات اور یہاں تک کہ ذہنی صحت کو بھی متاثر کر سکتا ہے۔ سائیکاٹری ریسرچ جریدے میں شائع ہونے والی ایک تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ موبائل فون کی لت دماغی سرگرمیوں پر اثرات کے لحاظ سے منشیات کی لت سے ملتی جلتی ہے۔۔

مزیدخبریں