کراچی اسٹاک مارکیٹ:غیر ملکی سرمایہ کاری کے باوجود مقامی سرمایہ کاروں کی جانب سے شئیرز کی فروخت انڈیکس کو پندرہ ہزار تین سو پوائنٹس کی سطح سے نیچے لے آئی۔

Sep 08, 2012 | 13:44

کراچی اسٹاک مارکیٹ میں گزشتہ ہفتے کے ابتدائی دو روز کے دوران مارکیٹ میں تیزی دیکھی گئی اور انڈیکس ساڑھے چار سال کی بلند ترین سطح پندرہ ہزار چار سو پوائنٹس بھی عبورکرگیا۔ لیکن یہ تیزی ہفتے کے اختتام تک برقرار نہ رہ سکی سرمایہ کاروں کی جانب سے پرافٹ ٹیکنگ، سیمنٹ کی فروخت میں اگست کے دوران انیس فیصد کی کمی اورمالی سال دو ہزار بارہ کے دوران مالیاتی خسارے نے نئی سرمایہ کاری سے دور رکھا۔ کے ایس ای ہنڈرڈ انڈیکس ایک ہفتے کے دوران مجموعی طور پر ایک سو اڑتیس پوائنٹس گر کر پندرہ ہزار دو سو چون پوائنٹس پر بند ہوا۔ گزشتہ ہفتے کراچی اسٹاک مارکیٹ میں اوسط انیس کروڑ ترپن لاکھ شئیرز کا لین دین ہوا جو اس سے پہلے ہفتے پچیس کروڑ سے بھی تجاوزکرگیا تھا۔ دوسری جانب غیر ملکی سرمایہ کاروں نے اچھے مالیاتی نتائج کو مدنظر رکھتے ہوئے بڑی کمپنیوں میں گزشتہ ہفتے تین لاکھ ڈالرکی سرمایہ کاری کی۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ بلدیاتی آرڈینیس حکومت کی اتحادی جماعتوں میں اختلافات کی وجہ بن گئی ہے اوراگرسیاسی غیریقینی کی کیفیت بڑھ گئی تواسٹاک مارکیٹ پراس کے منفی اثرات پڑیں گے۔

مزیدخبریں