ملتان(سپیشل رپورٹر) ایم این اے جمشید دستی نے کہا ہے کہ سید یوسف رضا گیلانی کووزارت عظمیٰ سے ہٹانے والوں میں خود انکی پارٹی بھی شامل ہے آج کی مضبوط جمہوریت عدلیہ کے مرہون منت ہے اگرعدلیہ آمریت سے ٹکرا نہ لیتی تو ملک میںآئین و قانون کی بالادستی قائم نہ ہوتی اعلیٰ عدلیہ کے ججزکی ریٹائرمنٹ کی عمر 67سال کرنے کی بابت میں نے بل اسمبلی میں پیش کر دیا ہے اگر اسمبلی نے بل منظور نہ کیا تو اس کی منظوری کے لئے ریفرنڈم کی استدعا کروں گا صوبہ کی تحریک چلانے کے لئے نعروںکی بجائے عملی جدوجہد کرناہو گی موجودہ حکومت سے عدلیہ بہتر کام کررہی ہے پی پی پی نے عوام کے لئے کچھ نہیںکیا اس لئے عوام نے اسے مسترد کردیا مسلم لیگ ن کی غیر مشروط حمایت کی ہے تاہم آج بھی اپنی آزاد حیثیت برقرار ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز ملتان پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقعہ پر ان کے ہمراہ عامر کرامت بھی موجود تھے انہوں نے مزید کہا کہ میں نے اسمبلی میں آئینی ترمیمی بل پیش کر دیا ہے میں سمجھتا ہوں کہ سپریم کورٹ کے ججز کی ریٹائرمنٹ کی عمر 67 ہونا چاہئے 65 سال کی عمر میں ریٹائرمنٹ میںدو سال کی عمر کے اضافہ کا بل اگر اسمبلی نے منظور نہ کیا تو پھرمیں اس معاملہ پرریفرنڈم کرانے کی استدعا کروں گا۔ انہوں نے کہا کہ سیلاب کے پانی کا کٹا¶ تاحال جاری ہے مظفرگڑھ اور نواحی علاقہ سندھ اور چناب کے شدید کٹا¶ کا شکار ہے کسی بھی حکومت نے ہر سال کے آنےوالے سیلاب سے بچا¶ کا کوئی انتظام نہیں کیا انہوں نے کہا کہ میں کل بھی مزدور تھا اور آج بھی مزدور ہوں میں نے توالیکشن نہ لڑنے کا فیصلہ کر لیا تھا مگر حلقہ کے عوام نے کہہ دیا کہ ان کو اب ان کے نمائندے کی ضرورت ہے آج کھرب پتی وڈیرے غریب مزدور اور کسانوں کے دروازوں پر جا کر ان سے ووٹ مانگ رہے ہیں میں سچ کے مشن پر چل رہا ہوں انہوں نے کہا کہ ماضی میں پی پی پی نے عوام کے ساتھ دھوکہ کیااس لئے عوام نے اسے چھوڑدیا سابق وزیرعظم یوسف رضا گیلانی کوعدلیہ نے ہٹایا مگر اس میں پارٹی کے اہم رہنما¶ں کی مرضی ---بھی یہی رہی تھی وگرنہ پرویز اشرف خط لکھ سکتا تھا تو یوسف رضا گیلانی کیوں خط نہیں لکھ سکتے تھے۔
جمشید دستی
بل منظور نہ ہوا تو ججزکی مدت ملازمت پر ریفرنڈم کی استدعا کرونگا: جمشید دستی
بل منظور نہ ہوا تو ججزکی مدت ملازمت پر ریفرنڈم کی استدعا کرونگا: جمشید دستی
Sep 08, 2013