ملتان (نمائندہ نوائے وقت) الیکٹرک بیٹریوں کی ری سائیکلنگ کے دوران اٹھنے والا زہریلا دھواں شہریوں کے لئے وبال جان بن گیا۔ ماحولیاتی آلودگی کے باعث لوگ سانس‘ گردوں اور جلدی بیماریوں میں مبتلا ہونے لگے۔ شہریوں کا شدید احتجاج اور حکام بالا سے م¶ثر اقدامات کرنے کی اپیل۔ تفصیلات کے مطابق انڈسٹریل ایریا کے نواحی علاقہ حاجی بلاک کے مکینوں نے احتجاجی مظاہرہ کیا اور نوائے وقت موبائل فورم سے گفتگو کرتے ہوئے ماحولیاتی آلودگی کا باعث بننے والی فیکٹریوں کو آبادی سے دور منتقل کرنے کا مطالبہ کیا۔ علاقہ کے مکینوں میں سے محمد رفیق آرائیں نے بتایا کہ بیٹریوں کی ری سائیکلنگ کے دوران تیزاب اور زہریلے کیمیکلز جلائے جاتے ہیںجس سے اٹھنے والا زہریلا دھواں مختلف بیماریوں کا باعث بن رہا ہے اور رات کے اوقات میں سانس لینے میں شدید دشواری محسوس ہوتی ہے۔ شہری مزمل شاہ کا کہنا تھا کہ اس دھواں کی وجہ سے میری آنکھوں میں شدید الرجی ہو چکی ہے۔ محبوب کشمیری کا کہنا تھا کہ محکمہ ماحولیاتی اور محکمہ لیبر نے اس مسئلے پر چشم پوشی اختیار کر رکھی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ الٹا فیکٹری مالکان علاقہ کے معززین کے خلاف انتقامی طور پر جھوٹے مقدمات درج کروا دیتے ہیں۔ مقامی رہائشی ڈاکٹر عبدالغفار نے بتایا کہ زہریلے دھوئیں سے کچھ لوگوں کو گردوں کی ایسی بیماری بھی لاحق ہوئی ہیں جن کی تشخیص نہیں ہو سکی اور کچھ لوگ لقمہ اجل بھی بنے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ بچوں میں سانس کی بیماریاں پھیل رہی ہیں۔ مقامی سکول کے بچوں نے بھی احتجاجی مظاہرہ میں حصہ لیا اور مطالبہ کیا کہ ایسی فیکٹریوں کو آبادی سے دور منتقل کیا جائے تاکہ لوگ مہلک بیماریوں سے بچ سکیں۔
بیٹریوں کی ری سائیکلنگ