سیالکوٹ+ سمبڑیال (نامہ نگار+ ایجنسیاں) وزیراعظم محمد نواز شریف نے ضلع سیالکوٹ اور نارووال کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا اور ہیلی کاپٹر سے متاثرہ علاقوں کا فضائی جائزہ لیا۔ وزیر دفاع خواجہ محمد آصف وزیراعظم کے ساتھ تھے۔ ضلعی انتظامیہ نے سیالکوٹ میں بارشوں اور سیلاب سے ہونے والے نقصانات پر وزیراعظم کو بریفنگ دی۔ وزیراعظم نے مقامی اور صوبائی انتظامیہ کو سیلاب متاثرین کی ہر ممکنہ امداد کی ہدایت کی اور سیلاب متاثرین کو ہرممکن مددکی فراہمی کایقین دلاتے ہوئے دھرنا دینے والوں سے کہا کہ وہ اپنے دھرنے ختم کرکے مشکل کی اس گھڑی میں حکومت اور متاثرین کا ساتھ دیں۔ دھرنے والے سیلاب سے متاثرہ افراد کی مدد کیلئے حکومت کا ساتھ دیں۔ چین کے صدر کا دورہ ملتوی ہونے سے پاکستان کو نقصان پہنچا۔ قوم ترقی کی راہ میں رکاوٹ بننے والوں کا نوٹس لے۔ عوامی مسائل کا حل ہماری اولین ترجیح ہے۔ دھرنے ہماری سیاست کی راہ میں حائل نہیں ہو سکتے۔ سیالکوٹ میں سیلاب سے متاثرہ علاقے کے دورے کے موقع پر متاثرین سے خطاب اور نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہاکہ حالیہ دنوں میں ہونے والی بارشوں نے پچھلے بیس سال کا ریکارڈ توڑ دیا ہے تاہم حکو مت محدود وسائل ہونے کے باوجود متاثرین کی مددکےلئے تمام وسائل بروئے کار لائے گی۔ جب وسائل زیادہ ہوں تو تب ہی نئے منصوبے لگائے جا سکتے ہیں تاکہ نقصانات سے بچا جا سکے۔ قوم پر مشکل گھڑی آن پہنچی ہے اسلام آباد میں دھرنا دینے والے دھرنے ختم کرکے حکومت اور سیلاب متاثرین کا ساتھ دیں۔ عوام دھرنے اور احتجاجی سیاست کو مسترد کرتے ہیں۔ مسلم لیگ (ن) کی حکومت عوام کی حکومت ہے عوام کے مسائل کا حل ہماری اولین ترجیح ہے۔ مسلم لیگ (ن) عوام کی ترقی اور خوشحالی کا مشن لے کر آئی ہے۔ دھرنے ہماری سیاست کی راہ میں حائل نہیں ہو سکتے۔ ہم پاکستان کی ترقی کیلئے پوری کوشش کررہے ہیں۔ چین کے صدر کا دورہ ملتوی ہونے سے پاکستان کوبہت نقصان پہنچا۔ ان کادورہ پاکستان کی ترقی کیلئے انتہائی اہم تھا بہت سے منصوبوں پر دستخط ہونے تھے۔ قوم کو ترقی کی راہ میں رکاوٹ بننے والوں کا نوٹس لینا چاہئے۔ قوم ایسے دھرنوں کی اجازت نہ دے جن سے ملک کونقصان پہنچے۔ ہم نے دوبارہ ملک کو ترقی کی راہ پر ڈال دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مشکل وقت میں ملک اور قوم کو تمام سیاسی جماعتوں کی ہمدردی کی ضرورت ہے، سیاستدان منفی اور انتشار کی سیاست کی روایات ختم کر کے ملک و قوم کو حالیہ تباہ کن سیلابوں سے بچانے کیلئے موثر کردار ادا کریں۔ حکومت اس مشکل وقت میں سیلاب متاثرین کے ساتھ کھڑی ہے، وہ انہیں تنہا نہیں چھوڑے گی۔ حکومت سیلاب زدگان کو ریلیف فراہم کرنے کیلئے تمام وسائل بروئے کار لا رہی ہے۔ غیر آئینی دھرنوں سے حکومت گھبرانے والی نہیں۔ وزیراعظم نے سیالکوٹ کے مختلف علاقوں شہاب پورہ چوک، خواجہ صفدر روڈ اور رنگپورہ سمیت مختلف سیلاب سے متاثرہ علاقوں کے دورہ پر لوگوں سے خطاب کیا۔ اس موقع پر وفاقی وزیر دفاع خواجہ محمد آصف، رکن قومی اسمبلی ارمغان سبحانی اور دیگر ارکان اسمبلی بھی ان کے ساتھ تھے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ حالیہ بارشوں نے بیس سالہ ریکارڈ توڑ دیا ہے۔ حکومت کے وسائل محدود ہیں، ان قدرتی آفات سے نبرد آما ہونے کیلئے نئے منصوبوں کیلئے مزید وسائل کی ضرورت ہے۔ حکومت نے ملک کو ترقی کی شاہرہ پر گامزن کر دیا ہے۔ چینی صدر پاکستان کیلئے سرمایہ کاری کے متعدد منصوبے لے کر آرہے تھے لیکن دھرنوں کی وجہ سے ان کا دورہ پاکستان منسوخ ہو گیا ہے۔ حکومت ہر سیلاب سے متاثرہ لوگوں کی ہر ممکن امداد کرے گی۔ انہوں نے انتظامیہ کو بھی ہدایت کی کہ وہ متاثرہ علاقوں میں ریلیف کے کام کو مزید تیز کریں اور متاثرین کی امداد کیلئے ہرممکن اقدامات کریں۔ وزیراعظم کو بتایا گیا کہ سیلاب سے وسیع اراضی پر کھڑی فصلوں کو نقصان پہنچا ہے۔ وزیراعظم نے طوفانی بارشوں اور سیلاب سے جانی و مالی نقصان کی آئندہ چوبیس گھنٹے میں رپورٹ طلب کر لی ہے۔ وزیراعظم نے ہدایت کی کہ بارشوں اورسیلاب کی وجہ سے جاں بحق ہونے والوں کے لواحقین کو پانچ لاکھ روپے کی امداد کے علاوہ زرعی اجناس اور دیگر ضروریات زندگی کا سامان فوری فراہم کی جائیں۔ سمبڑیال سے نامہ نگار کے مطابق وزیراعظم نے وفاقی وزیر دفاع خواجہ محمد آصف کے ساتھ سمبڑیال کے علاقہ بیلہ میں دریائے چناب کے سیلابی پانی سے متاثرہ علاقوں بھگل غربی، بھگل شرقی، رندھیر، دوڑ، بکھڑیوالی، جمال پور، پیرکوٹ، حسین پور، چاﺅ کے کلاں، چاﺅکے خورد، رانا بہرام، نوگراں، کوٹ دینہ، لالے والی، کلووال، دوبرجی چندا سنگھ سمیت دیگر علاقوں کا فضائی جائزہ لیا، سیالکوٹ انٹر نیشنل ایئرپورٹ پر انتظامیہ کو ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ متاثرین سیلاب کے نقصان کا جائزہ لے کر فوری رپورٹ پیش کی جائے تاکہ نقصان کا ازالہ کیا جا سکے۔ انہوں نے کہاکہ حکومت متاثرین کی مکمل بحالی تک چین سے نہیں بیٹھے گی۔
نواز شریف