کراچی: علامہ عباس کمیلی کا مقتول بیٹا سپرد خاک، غیر ملکیوں سمیت 22 مشتبہ افراد گرفتار

Sep 08, 2014

کراچی (نوائے وقت رپورٹ+ ایجنسیاں) کراچی کے علاقے عزیزآباد ہنگوریہ گوٹھ میں گذشتہ شام موٹرسائیکل سواروں کی فائرنگ سے جاں بحق ہونے والے معروف عالم دین علامہ عباس کمیلی کے بیٹے علامہ علی اکبر کمیلی کو نمازجنازہ کی ادائیگی کے بعد باغ علی لیاری کے قبرستان میں سپردخاک کر دیا گیا۔ نماز جنازہ نمائش چورنگی ایم اے جناح روڈ پر ادا کی گئی جس میں ایم کیو ایم کے رہنما ڈاکٹر صغیر احمد، فیصل سبزواری، حیدر عباس رضوی، بابر غوری، رﺅف صدیقی، پیپلزپارٹی کے وقار مہدی، سہیل عابدی سمیت سینکڑوں افراد نے شرکت کی، نمازجنازہ علامہ رضی جعفر نے پڑھائی۔ اس موقع پر سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے۔ نمائش چورنگی سے بولٹن مارکیٹ تک ایم اے جناح روڈ کو کنٹینر لگا کر بند کر دیا گیا تھا جبکہ پولیس اور رینجرز کے ایک ہزار اہلکار متعین کئے گئے تھے جبکہ علامہ عباس کمیلی جواں بیٹے کی موت پر صدمے سے نڈھال نظر آئے۔ سیاسی اور سماجی شخصیات کی طرف سے علامہ عباس کمیلی سے تعزیت کا سلسلہ جاری رہا۔ دریں اثنا عزیز آباد پولیس 24 گھنٹے گزرنے پر بھی علامہ علی اکبر کمیلی اور انکی فیکٹری کے ورکر کے قاتلوں کا سراغ نہیں لگا سکی۔ تاہم غیرملکیوں سمیت کالعدم تنظیموں کے 22 افراد کو شہر کے مختلف علاقوں میں چھاپے مار کر حراست میں لے لیا جبکہ قتل کی ابتدائی پولیس تحقیقاتی رپورٹ تیار کر لی گئی جس کے مطابق دو موٹرسائیکلوں پر سوار 4 افراد نائن ایم ایم پستولوں سے لیس بلوچ ہوٹل کے راستے ہنگوریہ گوٹھ میں پہنچے اور علامہ علی اکبر پر انکی فیکٹری کے باہر حملہ کیا۔ پولیس نے جائے وقوعہ سے ملنے والے 12 گولیوں کے خول فرانزک لیبارٹری بھجوا دیئے اور 4 عینی شاہدین کے بیانات قلمبند کئے۔ دریں اثنا پیپلزپارٹی کے سنیٹر رحمان ملک نے علامہ عباس کمیلی کے گھر جا کر ان کے جواں سال بیٹے کے قتل پر ان سے تعزیت کی۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے رحمان ملک نے کہا کراچی میں شیعہ کلنگ والے علاقے ریڈ زون قرار دیئے جائیں۔ شمالی وزیرستان میں آئی ایس آئی ایس کی موجودگی باعث تشویش ہے جبکہ علامہ عباس کمیلی نے کہا ہے کہ دہشت گرد آسمان سے نہیں آتے بلکہ کراچی میں موجود ہیں۔ میرے بیٹے پر پہلے بھی 3مرتبہ حملے ہو چکے تھے۔ رحمان ملک نے آئی جی سندھ سے علی اکبر کمیلی کے قاتلوں کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا ہے اور کہا کہ علی اکبر کمیلی کے قتل کو فرقہ واریت کا رنگ دینا درست نہیں، اس قتل میں ملک دشمن عناصر ملوث ہیں پوری قوم کو جاگنا ہو گا۔

مزیدخبریں