اسلام آباد (این این آئی) چین نے واضح کیا ہے کہ صدر ژی جن پنگ صورتحال معمول پر آتے ہی پاکستان کا دورہ کریں گے جو زیادہ دور کی بات نہیں، دونوں ممالک نے موجودہ سیاسی صورتحال کے باعث دورہ ملتوی کرنے پر اتفاق کیا، پاکستانی قوم اپنے مسائل پرامن طور پر خود حل کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ چین ایسے معاملات میں مداخلت نہیں کرتا کسی اور ملک کو بھی پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت کا حق نہیں ہے۔ امید ہے پاکستان میں موجودہ بحران جلد ختم ہو گا اور صورتحال معمول پر آجائیگی۔ صدر کا دورہ ملتوی ہونے کے باجود تمام منصوبے شیڈول کے مطابق جاری رہیں گے۔ پاکستان اور چین کے تعلقات سرمایہ کاری یا قرضے جیسے معاملات سے بہت آگے ہیں۔ اتوار کو چینی سفارتخانے میں صحافیوں سے غیررسمی گفتگو کرتے ہوئے سفارتخانے کے ایک سینئر عہدیدار نے کہا کہ پاکستان اور چین ایک دوسرے کے آزمودہ اور قریبی دوست ہیں دونوں ممالک نے پاکستان کی موجودہ سیاسی صورتحال کے پیش نظر چینی صدر کے دورہ پاکستان کو ملتوی کرنے پر اتفاق کیا۔ انہوں نے کہاکہ چینی صدرکے دورے کے حوالے سے اگرچہ باضابطہ طور پر تاریخوں کا اعلان نہیں کیا گیا تھا تاہم دونوں ممالک کے درمیان اس حوالے سے قریبی رابطے قائم تھے اور یہ مفاہمت ہوئی تھی کہ چین کے صدر ستمبر کے وسط میں پاکستان کا دورہ کریں گے۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ چینی صدر کے دورہ پاکستان کے عارضی طور پر ملتوی ہونے سے دونوں ممالک کے تعلقات پر کوئی منفی اثر نہیں پڑے گا کیونکہ پاکستان اور چین کے درمیان دیرینہ اور طویل مدتی تعلقات ہیں ہم کسی قسم کی منفی قیاس آرائیوں سے آگے بڑھ کر ایک دوسرے کے ساتھ تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کا عزم رکھتے ہیں۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ چینی صدر کا دورہ پاکستان ملتوی ہونے کے بعد کیا وہ بھارت اورسری لنکا کا دورہ کریں گے؟ تو انہوں نے براہ راست جواب دینے کی بجائے کہاکہ پاکستان اور چین کے تعلقات دوسرے ممالک کی نسبت بہت زیادہ گہرے اور دوسروں سے مختلف ہیں۔ پاکستان اور چین ہی ایسے ممالک ہیں جن کے سربراہان دنیا کے کسی بھی ملک کی نسبت زیادہ باہمی دورے کرتے ہیں۔ انہوں نے بتایاکہ ٹیکسٹائل کے شعبے میں چین کی نجی کمپنی پاکستان میں بھاری سرمایہ کاری کر رہی ہے، پاکستان چین کا دوسرا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار ہے، توانائی سمیت مختلف منصوبوں میں چین کی طرف سے سرمایہ کاری کی گئی ہے۔
چینی سفارتکار