سرینگر (اے این این+ اے پی پی) مقبوضہ جموں کشمیر میں تاجر تنظیموں کی ہڑتال اور گھنٹہ گھر چلو پروگرام سے قبل کارروائی کے دوران بھارتی پولیس نے مزاحمتی قیادت کو ایک بار پھر گرفتار اور خانہ نظر بند کردیا گیا جس کی عوامی حلقوں نے شدید مذمت کی۔ حرےت کانفرنس (گ) کے ترجمان کے مطابق سید علی گیلانی کے گھر پر پہلے سے ہی تعینات بھارتی فورسزکے اہلکاروں کی تعداد میں مزید اضافہ کیا گیا ہے جبکہ تحریک حریت کے جنرل سیکرٹری محمد اشرف صحرائی کے علاوہ ایاز اکبر، راجہ معراج الدین، الطاف احمد شاہ کو خانہ نظر بند کیا گیا۔ اس دوران سینئر حریت رہنما شبیر احمد شاہ، حریت (ع)کے سینئر لیڈر شاہد الاسلام اور مسلم لیگ چیئرمین مشتاق الاسلام کو شام کے وقت گھر سے گرفتار کرکے نامعلوم مقام پر منتقل کردیاگیا۔ اے پی پی کے مطابق بھارتی پولےس نے کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین میر واعظ عمر فاروق، شبےر احمد شاہ، محمد ےاسےن ملک، محمد اشرف صحرائی، اےاز اکبر اورشاہدالاسلام کوگھروں میں نظربند کردےا ہے۔ مقبوضہ کشمےر مےں گزشتہ سال سےلاب سے متاثر ہونے والے افراد کی بحالی مےں ناکامی کے خلاف سرےنگر کے لال چوک مےں احتجاجی مظاہروں کو روکنے کے لےے بھارتی پولےس نے ےاسےن خان اور شوکت چودھری سمےت تاجر تنظےموں کے کئی رہنماﺅں کو بھی گرفتار کر لےا ہے۔ تاجر تنظےموں نے سےلاب متاثرےن بالخصوص تاجروں کی بحالی مےں بھارتی حکومت کی ناکامی کے خلاف مکمل ہڑتال کی کال دے رکھی تھی۔ قبل ازیں کل جماعتی حریت کانفرنس (گ)کے چیئرمین سید علی گیلانی نے انکشاف کیا ہے کہ سینک کالونی بنانے، غیر ریاستی افراد کو ریاست میں بسانے اور علیٰحدہ پنڈت کالونی تعمیر کرنے کے معاملات پر پی ڈی پی اور بی جے پی کے درمیان ایک خفیہ سمجھوتہ ہوا ہے اور مفتی محمد سعید نے اس سلسلے میں نئی دہلی کو بھرپور تعاون کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔ حیدرپورہ میں ”پاکستان، بھارت کشیدگی، عوامل اور سدِباب“ عنوان کے تحت ایک سیمینار سے تقریر کرتے ہوئے حریت چیئرمین نے اعلان کیا کہ اس خطرناک منصوبے کو عملانے کی کوشش کی بھرپور مزاحمت کی جائے گی اور حریت کانفرنس اس سلسلے میں آج ہی سے عوام بیداری مہم شروع کررہی ہے۔ سیمینار سے تحریک حریت جنرل سیکرٹری محمد اشرف صحرائی، حریت کانفرنس جنرل سیکریٹری غلام نبی سمجھی، حسن زینہ گیری اور عبدالمجید زرگر نے بھی خطاب کیا۔ گیلانی نے خطاب میں کہا کہ جموں کشمیر میں عملی طورپرآر ایس ایس کی حکومت قائم ہے اور مفتی محمد سعید اور اس کی پارٹی محض نئی دہلی کے ایجنڈے کو عملانے کے لیے استعمال ہورہے ہیں۔ مفتی محمد سعید میں غیرت اور ضمیر نام کی کوئی چیز ہوتی تو وہ کرسی کو لات مارتے۔ بزرگ حریت رہنما نے کہا کہ پنڈتوں کی واپسی کا کشمیر میں کوئی بھی مخالف نہیں البتہ انہیں الگ تھلگ کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کو 3ہزار مسلمانوں کا قاتل قرار دیتے ہوئے حریت چیرمین نے کہا کہ کانگریس کے دور میں بھی بھارت کے مسلمانوں اور کشمیریوں پر طرح طرح کے مظالم ڈھائے جاتے رہے ہیں لیکن بی جے پی والے کھل کر اپنی مسلم دشمنی کا اظہار کرتے ہیں۔ محمد اشرف صحرائی نے اپنی تقریر میں کہا کہ ایک مضبوط پاکستان اور کشمیری قوم کی یکسوئی کشمیر کی آزادی کے لیے ناگزیر ضرورت ہے جن سے صرف نظر نہیں کیا جاسکتا ہے۔ ادھر دارالخیر میرواعظ منزل کے زیر اہتمام پروقار تقریب میں ستمبر 2014ءکے تباہ کن سیلاب کے دوران وادی کے ان متعدد سیاسی، مذہبی، فلاحی اداروں، تنظیموں، انجمنوں اور رضاکاروںاور اقلیتی فرقے سے وابستہ تنظیموں کو اعزازی اسناد اور میڈلز سے نوازا گیا جنہوں نے سیلاب متاثرہ لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے سمیت دیگر نمایاں خدمات انجام دیں۔ حریت کانفرنس (ع) کے چیئرمین میرواعظ محمد عمر فاروق نے اپنے کلیدی خطاب میں کہا کہ ایک سال پہلے سیلاب کا پوری قوم نے جس پامردی کے ساتھ مقابلہ کیا اس کے لئے پوری قوم خراج تحسین کی مستحق ہے۔ وقت آگیا ہے کہ ہم حکومت کے سامنے ہاتھ پھیلانے کے بجائے مشکل حالات میں اپنے اندر اپنی مدد آپ کرنے کا بے مثال جذبہ پیدا کریں۔
مقبوضہ کشمیر